یوکرین کا بحران ،امریکی صدر اور جرمن چانسلر کارابطہ

واشنگٹن(پاک ترک نیوز)امریکی صدر جو بائیڈن اور جرمن چانسلر اولاف شولز نے روسی اور یوکرائنی صدور ولادیمیر پوتن اور ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ اپنی حالیہ بات چیت کے نتائج پر ٹیلی فون پر تبادلہ خیال کیاہے۔
وائٹ ہاؤس نے بدھ کی شب ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت کے بعد کہا ہے کہ امریکی اور جرمن رہنماؤں نےیوکرین کی سرحدوں پر روس کی مسلسل فوجی تیاری کے حوالے سے صدر پوٹن اور صدر زیلنسکی کے ساتھ ہونے والی اپنی اپنی بات چیت پر تبادلہ خیال کیاہے۔انہوں نے یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا اور اگر روس یوکرین پر حملہ کرتا ہے تو ڈپلومیسی اور ڈیٹرنس کے اقدامات اور نیٹو کے ٹرانس اٹلانٹک کوآرڈینیشن کو مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
دوسری جانب کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ان دعوؤں کو "خالی اور بے بنیاد” قرار دیا، جو کشیدگی کو بڑھانے کے لیے ایک چال کے طور پر کام کرتے ہیں۔ تاہم پیسکوف نے خبردار کیا کہ جنوب مشرقی یوکرین میں بحران کے حل کے لیے فوجی طاقت کے استعمال کی کوششوں کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
مزید براںمنگل کے روز ماسکو میں جرمن چانسلرشولز کے ساتھ بات چیت کے بعدپیوٹن نے زور دے کر کہا کہ روس جنگ نہیں چاہتا اور اسی لیے وہ یورپ میں مساوی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مذاکرات کرنے کی پہل کے ساتھ سامنے آیا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More