اسلام آباد (پاک ترک نیوز) جولائی تا مارچ رواں مالی سال کے پہلے 9ماہ کے اختتام پر تجارتی خسارہ 35.4ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
حکومت کی جانب سے پورے مالی سال کے دوران بجٹ خسارہ کا ہدف 28.4ارب ڈالر مقرر کیا گیا تھا تاہم 9ماہ کے میں بجٹ خسارہ 35.4ارب ڈالر سے اوپر پہنچ چکا ہے ۔مارچ جو حکومت کا آخری مہینہ تھا میں برآمدات میں بھی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
پاکستان بیور آف سٹیٹکس کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران بجٹ خسارہ 14.6ارب ڈالر تھا ۔ بجٹ خسارہ میں 70فیصد تک اضافہ ہوا ہے ۔
چند روز قبل ختم ہونے والی حکومت نے پورے سال کے لیے تجارتی خسارے کا جو ہدف مقرر کیا تھا وہ 7ماہ ہی میں پورا ہوگیا تھا۔ بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سبب بن رہا ہے جو پہلے ہی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور قرض کی ادائیگیوں کی وجہ سے زوال پذیر ہیں۔
سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 25مارچ تک مزید سُکڑ کر 12 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔ جولائی تا مارچ کے عرصے کے دوران درآمدات بڑھ کر 58.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے درآمدات کا سالانہ ہدف55.2 ارب ڈالر مقرر کیا تھا۔
رواں مالی سال کے 9ماہ کے دوران برآمدات 25 فیصد اضافے سے 23.9 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں۔ اس عرصے کے لیے برآمدات کا ہدف 18.7 ارب ڈالر رکھا گیا تھا۔
سابقہ پوسٹ