استنبول(پاک ترک نیوز)
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترکی شامیوں کی میزبانی جاری رکھے گاور انہیں قاتلوں کے ہاتھ میں میں نہیں چھوڑھے گا۔ ترکی کبھی بھی شامی عوام کو اپنے وطن واپس جانے پر مجبور نہیں کرے گا۔شام کے باشندے جب چاہیں اپنے وطن واپس جاسکتے ہیں، لیکن ہم انہیں اس سرزمین سے باہر نکالنے پر کبھی مجبور نہیں کریں گے۔صدر اردوان ان خیالات کا اظہار صنعت کاروں اور تاجروں کی تنظیم MUSIAD کی 32ویں سالگرہ کے موقع پر کر رہے تھے۔شام 2011کے اوائل سے خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے ، جس کا آغاز حکومت کیجانب سے جمہوریت کے حامی مظاہرین پر کریک ڈاون سے ہوا۔اقوام متحدہ کے اعداد شمار کے مطابق ساڑے تین لاکھ افراد اس تنازعے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں لیکن غیر سرکاری تنظیموں کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد اس سے کئی زیادہ ہے۔یورپی یونین کے مطابق ڈیڑ ھ کروڑ شامی باشندوں کو اپنے گھروں سے بھاگنا پڑا، بیرون ملک پناہ گزین بننا پڑا یا اندرون ملک ہی نقل مکانی کرنا پڑی۔ شامی پناہ گزینوں کی سب سے زیادہ تعداد ترکی میں جہاں تقریبا چالیس لاکھ شامی موجود ہیں۔