میامی (پاک ترک نیوز)
ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ ٹویٹرکے لیے کم قیمت ادا کر سکتے ہیں کیونکہ ٹویٹر کی انتظامیہ کی جانب سے انہیں فراہم کردہ معلومات درست ثابت نہیں ہو رہیں اور وہ جتنے زیادہ سوال پوچھ رہے ہیں کمپنی کے بارے میں انکے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سپیم اور جعلی اکاؤنٹس کو ہی دیکھ لیں۔ میرا تخمینہ ہے کہ کمپنی کے کہنے سے کم از کم چار گنا زیادہ جعلی اکاؤنٹس ہو سکتے ہیں۔
گذشتہ روز یہاںآل ان سمٹ 2022 کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کسی چیز کے لیےوہ قیمت ادا نہیں کر سکتے جوفروخت کنندہ کے دعوے سے کہیں زیادہ خراب ہو۔ٹویٹر کی خریداری التوا میں ڈالے جانے پر مسک کا کہنا تھا کہ سپیم اور جعلی اکاؤنٹس کے بارے میں انہیں شبہ ہے کہ وہ کم از کم 20 فیصد صارفین ہیں۔ جبکہ ٹویٹر کی انتظامیہ کا تخمینہ 5فیصد ہے۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا کم قیمت پر یہ معاہدہ طے پا سکتا ہے ایلون مسک نےکہا کہ بات امکان سے باہر نہیں ہے۔مگر کمپنی کا یہ دعویٰ یہ ان کے پاس یہ پیچیدہ طریقہ کار ہے جسے صرف وہی سمجھ سکتے ہیں… یہ کوئی گہرا راز نہیں ہو سکتا جو کہ انسانی روح یا اس جیسی کوئی چیز سے زیادہ پیچیدہ ہو۔چنانچہ وہ جتنے زیادہ سوال پوچھ رہے ہیں کمپنی کے بارے میں انکے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اگلی پوسٹ