انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے توقع کا اظہار کیا ہے کہ روس شام میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کاروائی کے ترکیہ سےکیے گئے وعدوں کو پورا کرے گا اور 2019 میں دستخط کیے گئے معاہدوں کی پاسداری کرے گا۔ اور ترکیہ کی سرحدوں کے قریب شمالی شام کے علاقوں کو دہشت گرد گروہوں سے خالی کروایا جائے گا جو خطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
بدھ کے روزدارالحکومت انقرہ میں اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چاوش اوغلو نے کہا کہ شام کو دھمکیاں دینے والے دہشت گرد گروپوں نے ترکی کے خلاف جنگ تیز کر دی ہے اور انکا خاتمہ کرنا اب وقت کی اہم ضرورت بن گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی توقع کرتا ہے کہ امریکہ اور روس شام میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کیے گئے وعدوں کو پورا کریں گے اور 2019 میں طے پانے والے معاہدوں کی پاسداری کریں گے۔
اس حوالے بات کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ لاوروف نے شام میں دہشت گرد تنظیموں کے لیے امریکی حمایت پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو کو 1990 کی دہائی میں قفقاز میں اسی طرح کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔