کریمیا کا روس سے الحاق غیرقانونی ہے۔ اسکی یوکرین کو واپسی بین الاقوامی قانون کا تقاضا ہے۔ صدر رجب طیب اردوان
انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ انقرہ یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے اور کریمیا کے روس کے ساتھ غیر قانونی الحاق کو مسترد کرتا ہے۔
صدراردوان نے منگل کی شب دوسری کریمیا پلیٹ فارم سمٹ کے لیے ایک ویڈیو پیغام میں کہاہے کہ کرائمیا کی یوکرین کو واپسی بنیادی طور پر بین الاقوامی قانون کا تقاضا ہے۔اردوان نے کہا کہ انقرہ کریمین پلیٹ فارم کی حمایت جاری رکھے گا جو کریمیا کے مسئلے کو پرامن طریقوں سے حل کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی کریمیا کے روس سے الحاق کو تسلیم نہیں کرتا ہے اور وہ پہلے دن سے کھلے عام کہتا رہا ہے کہ یہ اقدام ناجائز اور غیر قانونی ہے۔ یہ ایک اصولی موقف ہے جس کی نہ صرف قانونی بلکہ اخلاقی بنیادیں بھی ہیں۔صدر نے مزید کہا کہ یوکرین کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور سیاسی اتحاد کا تحفظ نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سلامتی اور استحکام کے لیے بھی "اہم” ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کریمیائی تاتار ہم وطنوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانا بھی ترکوں کی ترجیحات میں شامل ہے۔اردوان نے کریمیائی تاتار مجلس کے ڈپٹی چیئرپرسن نریمان دزلیال اور کم از کم 45 دیگر کریمیائی تاتاروں کی رہائی کے لیے اپنی توقع کا اعادہ کیا جنہیں روس نے 2021 میں حراست میں لیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ کریمیائی تاتار، جنہوں نے پوری تاریخ میں بڑی تکلیفیں جھیلیں ہیں، اپنے وطن میں ایک پرامن زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ترکی اس عمل میں یوکرین کی حکومت اور کریمیائی تاتاروں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔اردوان نے کہا کہ ترکی خطے میں امن کو یقینی بنانے کے لیے روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کا کردار جاری رکھے گا۔