ایشیا ایک ایسا خطہ ہے جہاں طاقت کے نئے مراکز ابھر رہے ہیں، پوٹن

آستانہ (پاک ترک نیوز)
قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ایشیا میں باہمی رابطوں اور اعتماد سازی کے اقدامات پر (سیکا) کانفرنس میں اپنے خطاب میںروس کے صدر پوٹن نے کہاہے کہ موجودہ عالمی مالیاتی نظام نے کرہ ارض پر موجود "سنہری ارب” کو دوسروں کی قیمت پر رہنے کی اجازت دی ہے۔ روس عالمی مالیاتی نظام کے اصولوں پر نظر ثانی کے حق میں ہے۔
جمعرات کے روز اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ ایشیا ایک ایسا خطہ ہے جہاں طاقت کے نئے مراکز ابھر رہے ہیں، پوٹن نے زور دے کر کہا کہ یہ براعظم کثیر قطبی عالمی نظام کی طرف منتقلی میں بڑا کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "دنیا میں سپلائی چین کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنا ضروری ہے۔”پوٹن نے مساوی اور ناقابل تقسیم سلامتی کا نظام بنانے کے لیے اپنے ملک کی کوششوں پر بھی زور دیا۔انہوں نے دنیا میں توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے پس منظر میں قحط اور بڑے پیمانے پر جھٹکوں کے خطرات کو اجاگر کیا۔
روسی رہنما بدھ کے روز آستانہ پہنچے تھے اور توقع ہے کہ وہ کئی سہ فریقی اور دو طرفہ مذاکرات کریں گے۔
پوٹن قازقستان کے دارالحکومت میں دولت مشترکہ کی آزاد ریاستوں (CIS) کے سربراہان کی کونسل اور روس وسطی ایشیا کے سربراہی اجلاس میں بھی شرکت کریں گے۔
وہ آج جمعرات کی شام اپنے ترک ہم منصب صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کرنے والے ہیں، جن کے ساتھ وہ روس اور سرکردہ یورپی ممالک کے درمیان بات چیت کے امکان کے ساتھ ساتھ یوکرین پر ترکی کی ثالثی کی کوششوں پر بات چیت کریں گے۔
صدر پوٹن کی جانب سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کاراباخ کے مسئلے کے ساتھ ساتھ کرغزستان اور تاجکستان کے درمیان سرحدی تنازعات پر بھی متعلقہ سربراہان مملکت سے بات چیت متوقع ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More