باکو (پاک ترک نیوز)
عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے 7 دسمبر 2021 کے عدالتی حکم میں بیان کردہ اقدامات میں آذربائیجان کے خلاف ترمیم کرنے کی آرمینیا کی درخواست کو ر پیش کردہ مواد کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیاہے۔
گذشتہ روز جاری کئے گئے اپنے بیان میں آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ آذربائیجان کے آرمینیائی قیدیوں کے ساتھ عدالت کے فیصلے کی مکمل تعمیل کرنے کے ساتھ ساتھ نظربندوں کے ساتھ انسانی اور بلا امتیاز سلوک کرنے کی بین الاقوامی اور ملکی ذمہ داریاں پوری کرنے کا ثبوت ہے۔
وزارت خارجہ نےکہا ہے کہ سوشل میڈیا پر گمنام طور پر گردش کرنے والی ویڈیو تصاویر کے حوالے سے تفصیلی تحقیقات کی جا رہی ہیں، جن میں مبینہ طور پر "آذربائیجان کے فوجی اہلکاروں کی غیر قانونی حرکتیں” دکھائی دیتی ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ "اس کے برعکس، آرمینیا کی طرف سے ان لوگوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا جنہوں نے متعدد جنگی جرائم کا ارتکاب کیا اور وہ آذربائیجان کے فوجی اہلکاروں اور شہریوں کے خلاف غیر قانونی کارروائیوں کے ذمہ دار ہیں۔”
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آذربائیجان، روس اور آرمینیا کے درمیان سہ فریقی معاہدے پر دستخط کے بعد سے ملک میں 1,400 سے زائد نئی بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں، جس سے 2020 کے موسم خزاں میں 44 روزہ جھڑپوں کے دوران تقریباً تین دہائیوں پر محیط آرمینیائی قبضے کا خاتمہ ہوا تھا۔
اسکے متضادآذربائیجان اور بین الاقوامی مبصرین، جن میں کونسل آف یورپ کے خصوصی نمائندے اور جنوبی قفقاز کے لیے یورپی یونین کے خصوصی نمائندے بھی شامل ہیں، نے آرمینیا سے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر تقسیم کی جانے والی ان ویڈیو امیجز کی چھان بین کرے جو اس کے فوجی اہلکاروں کے جنگی جرائم کی نشاندہی کرتی ہیں۔ اور جنگی جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔