گکھڑ منڈی(پاک ترک نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ 20سے 25 سال کھیلوں کی گراؤنڈز میں دنیا کی ٹاپ ٹیموں کا مقابلہ کیا، اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے لوگ سن لیں، نوازشریف جنرل جیلانی کے گھر سریا لگاتے لگاتے وزیراعلیٰ بن گیا، میں چھبیس سال سے مقابلہ کر کے ادھرپہنچا ہوں، میچ کے دوران ہی کپتان کو پتا چل جاتا ہے وہ میچ جیت گیا ہے، پاکستانیوں ہم اللہ کے فضل سے پاکستان کا میچ جیت چکے ہیں، اسلام آباد میں بیٹھے ہوئے لوگوں کے پاس کچھ نہیں، ان کی کانپیں ٹانگ رہی ہیں اورپسینے آرہے ہیں۔ مجھے پہلی دفعہ پاکستان میں حقیقی آزادی نظرآرہی ہے۔
گکھڑ منڈی میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہلانگ مارچ کے دوران چھ سوالوں کے جواب مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نیوٹرل اور غیرسیاسی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے تو کیا چیزآپ کوصاف اورشفاف الیکشن کرانے میں روک رہی ہے۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ 6 سوال پوچھنے لگا ہوں، جواب چاہئیں، پہلا سوال ، جب ڈونلڈ لُو نے سفیر کو دھمکی دی اور وہ کس کو پیغام دے رہا تھا، وزیراعظم تو میں تھا، دوسرا سوال، ارشد شریف شہید کو کون دھمکیاں دے رہا تھا اور کس نے اس کو باہرجانے پر مجبورکیا، وہ کون تھا جو ارشد شریف کا منہ بند کرنا چاہتا تھا، تیسرا سوال، کون ہے جوصحافیوں کا منہ بند کرنا چاہتا ہے اورکون ہے جوآزادی اظہارسے خوفزدہ ہے۔ چارصحافی ملک سے باہر جا چکے ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیا پاکستان اس لیے بنا تھا شہبازشریف، بیٹے کو سزا ہونے والی تھی اس کے کیسز ختم کر کے وزیراعظم بنا دیا گیا، زرداری کے کیسزبھی ختم کیا اس ملک کا مستقبل ڈاکوؤں کے ہاتھ میں ہے، اسحاق ڈار نے مجسٹریٹ کے سامنے بیان حلفی دیا شریف خاندان کے لیے منی لانڈرنگ کرتا رہا، قرآن میں اللہ کا امربالمعروف میں حکم ہے اچھائی کا ساتھ اوربرائی کے خلاف جہاد کرو، چوروں کواوپربٹھا دیا گیا کیا ہم بھیڑ،بکریاں ہے چوروں کوکبھی تسلیم نہیں کریں گے ۔اگر ان چوروں کے نیچے غلامی کرنی ہے تو اس سے بہترموت ہے، کبھی ان کوتسلیم نہیں کرونگا کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ اسلام آباد میں تحریک ختم ہو جائے گی، تحریک تب تک جاری رہے گی جب تک الیکشن نہیں ہوتے، چھٹا سوال، اگرآپ نے نیوٹرل اور غیرسیاسی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے توکیا چیزآپ کوصاف اورشفاف الیکشن کرانے میں روک رہی ہے۔ جب میں پنڈی پہنچوں گا توسب کوکال دوں گا، آپ سب نے اسلام آباد پہنچنا ہے جو بھی سواری ملے پہنچنا ہے، اگرکوئی سواری نہ بھی ملے توپیدل اسلام آباد پہنچنا ہے۔
انہوں نے کہا کہجب ملک میں انصاف ہوتا ہے تو خوشحالی آتی ہے، طاقتور ٹولہ ملک پر قبضہ کرکے بیٹھا ہوا ہے، یہ اربوں کی چوری کر کے این آراولے لیتے ہیں، پاکستان میں طاقتور کے سامنے کمزور بے بس ہے، حقیقی آزادی تب آئے گی جب ملک میں انصاف قائم ہو گا، مدینہ کی ریاست میں پہلے انصاف پھر خوشحالی آئے گی، غلام چونٹیوں کی طرح زمین پر رینگتے ہیں، اقبال کا شاہین آزاد ہوتا ہے، غلامی کی زنجیریں توڑنے کے لیے ہمیں انصاف چاہیے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ چوتھا سوال، وہ کون ہے جنہوں نے اعظم خان سواتی کو ننگا کر کے تشدد اور وہ کون تھا جو آرڈر دے رہا تھا، شہباز گِل کو بھی ننگا کر کے تشدد کیا گیا، پولیس کہہ رہی ہے وہ ملوث نہیں تو پھرکون آرڈر دے رہا تھا، نامعلوم نمبروں سے دھمکیاں دینے والے کون ہے؟ تحریک انصاف سے دور رہنے کی دھمکیاں دینے والے کون ہیں؟ وہ کون ہے جنہوں نے چوروں، ڈاکوؤں کو ہم پر مسلط کیا ہوا ہے، کیا قائداعظمؒ، علامہ اقبالؒ نے اس لیے جدوجہد کی تھی، اٹھارہ قتل کرنے والے کو وزیرداخلہ بنادیا جائے، کیا پاکستان اس لیے بنا تھا؟ کیا پاکستان اس لیے بنا تھا کہ بھگوڑا مفرور، مجرم لندن میں بیٹھ کر آرڈر کر رہا ہے کون آرمی چیف بنے گا۔