روس نے ترکیہ میں گیس ہب بنانے کی تجویز دے دی

ماسکو(پاک ترک نیوز)

روس نے یورپی خریداروں کی ضرورت پورا کرنے کے لئے ترکی میں گیس سپلائی کا ہب قائم کرنے کی تجویز دے دی جس پر تیزی سے عمل درآمد کیا جا سکتا ہے۔

کریملن کے جاری کردہ تازہ بیان کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے دو روز قبل اپنے ترک ہم منصب صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلی فون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔

کریملن نے بتایا ہے کہ صدر پیوٹن نے سب سے پہلے اکتوبر میں ترکیہ میں ایک گیس بیس بنانے کی تجویز پیش کی تھی تاکہ تباہ شدہ نورڈ سٹریم پائپ لائنوں کی گیس سپلائی کو ری ڈائریکٹ کیا جا سکے اور انہیں یورپی منڈی میں برآمد کیا جا سکے۔ تب اس خیال کی صدر اردوان نےتائید کی تھی۔ پیوٹن نےکہا ہے کہ ترکیہ میں قدرتی گیس کا مرکز کافی تیزی سے قائم کیا جا سکتا ہے۔ جس کے نتیجے میں بہت سے یورپی صارفین گیس کی خریداری کے لئے سامنے آ جائیں گے۔

گفتگو کے دوران صدراردوان کا کہنا تھا کہ روسی اور ترکی توانائی کے حکام گیس کی تقسیم کے ممکنہ مرکز کے لیے بہترین مقام کا تعین کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونان اور بلغاریہ کی سرحد سے متصل ترکی کا تھریس کا علاقہ اس منصوبے کے لئے بہترین جگہ معلوم ہوتا ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس وقت ترکیہ سات بین الاقوامی قدرتی گیس پائپ لائنوں کا گھر ہے۔ جن میں روسی گیس کے یورپ تک پہنچانے میں سے ایک ترک اسٹریم قدرتی گیس پائپ لائن بھی ہے۔جو 31اعشاریہ 5 ارب کیوبک میٹرگیس کی صلاحیت کی حامل ہے جس میں ہر لائن کی سالانہ گنجائش 15اعشاریہ 75 ارب کیوبک میٹرگیس ہے۔

کریملن کے بیان کے مطابق دونوں فریقوں نے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے میں توسیع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس معاہدہ  کے تحت ترکیہ نے جنگ کی وجہ سے یوکرین کی ناکہ بند بندرگاہوں سے اناج کی برآمدات کے محفوظ راستے کو یقینی بنانے میں مددکی تھی۔

کریملن نے کہا ہے کہ ولادیمیر پوٹن اور رجب طیب اردوان نے اس معاہدے کے جامع اور مکمل نفاذ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More