کیپ کیناویرل (پاک ترک نیوز)
ناسا کے اورین کیپسول نےچاند تک جانے کا آزمائشی مشن کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد میکسیکو سے دور بحرالکاہل میں پیراشوٹ کرتے ہوئےاپنی پرواز کا اختتام کیا ہے جس سے آئندہ پرواز میں خلابازوں کے چاند پر جانے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
اورین کیپسول ماچ 32، یا آواز کی رفتار سے 32 گنا رفتار سے فضا سے ٹکرا گیا۔ اور کیپسول نے گواڈیلوپ جزیرے کے قریب باجا کیلیفورنیا کے مغرب میں گرنے سے پہلے 5,000 ڈگری فارن ہائیٹ (2,760 ڈگری سیلسیس) کے درجہ حرارت کو برداشت کیا۔امریکی بحریہ کے ایک جہاز نے خلائی کیپسول اور اس کے خاموش مکینوںجن میں تین ٹیسٹ ڈمی جو مختلف قسم کے آلات سے لیس تھے کو بازیاب کر لیا۔
ناسا نے کیپسول کی واپسی کے عمل کوبہترین کے قریب قرار دیا ہے جبکہ اس کامیاب مشن پر ادارے کو واشنگٹن سے مبارکبادیںبھی موصول ہوچکی ہیں۔ہیوسٹن میں مشن کنٹرول سے ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے کہا کہ "میں مغلوب ہوں۔ یہ ایک غیر معمولی دن ہے… یہ تاریخی دن ہے کیونکہ اب ہم ایک نئی نسل کے ساتھ چاند پر واپس جا رہے ہیں۔”
خلائی ایجنسی کو چاند کے گرد اگلی اورین پرواز کے لیے ٹریک پر رہنے کے لیے ایک کامیابمشن کی تکمیل کی ضرورت تھی۔ جس کا ہدف 2024 کے لیے چار خلابازوں کے ساتھ چاند کے گرد چکر لگانے کے مشن پر جانا ہے۔ اس کے بعد 2025 کے اوائل میں دو افراد پر مشتمل قمری لینڈنگ ہوگی اور بالآخر چاند پر جانے آنے کےایک پائیدارذریعے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ جس کے بعد طویل مدتی منصوبہ یہ ہوگا کہ 2030 کی دہائی کے آخر تک مریخ کی مہم شروع کی جائے.