پابندیوں کے باوجود نئے شروع ہونے اور آئندہ آنے والے سالوں میں روس کی اقتصادی شرح نمو میں اضافہ ہو گا، آئی ایم ایف
واشنگٹن(پاک ترک نیوز)
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے تمام تراقتصادی پابندیوں کے باوجودروس کی اقتصادی ترقی کے تخمینے میں اوپر کی طرف نظر ثانی کی ہے اور ملک کی جی ڈی پی میں موجودہ سال میں 0.3 فیصد اور 2024 میں 2.1 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔جبکہ آئی ایم ایف نے توقع ظاہر کی ہے کہ روسی تیل کی برآمدات کے حجم پر مغربی ممالک کی طرف سے عائد قیمت کی حد کا بہت کم اثر پڑے گا۔
پیر کو شائع ہونے والے آئی ایم ایف کے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک اپ ڈیٹ کے پیش کردہ تخمینوں کے مطابق 2022 میں روس کی جی ڈی پی میں 2.2 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس دستاویز سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ آئی ایم ایف نے 2023 میں روس کی نمو کے لیے اپنی اکتوبر کی پیش گوئی میں 2.6 فیصد پوائنٹس کے ساتھ ساتھ 2024 کے لیے اس کی پیشن گوئی میں 0.6 فیصد پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ گروپ آف سیون کی موجودہ تیل کی قیمت کی حد کی سطح پر، روسی خام تیل کی برآمدات کے حجم کے نمایاں طور پر متاثر ہونے کی توقع نہیں ہے، روسی تجارت کو پابندیوں سے غیر پابندی والے ممالک کی طرف بھیج دیا جائے گا۔
اس ماہ کے شروع میں ورلڈ بینک نے اپنا ورلڈ اکنامک آؤٹ لک پیش کیا۔ اس دستاویز کے مطابق روس کی جی ڈی پی میں اس سال 3.3 فیصد کمی آئے گی۔ جبکہ اگلے سال یہ 1.6 فیصد بڑھے گی۔