انقرہ(پاک ترک نیوز) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں آنیوالے تباہ کن زلزلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو ترکیہ میں بحالی اور تعمیر نو کے لیے کام کرنا چاہیے۔پاکستانی قوم مشکل گھڑی میں ترکیہ کے عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔
ترک میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ترکیہ میں تباہ کن زلزلے سے جانی و مالی نقصان پر بے حد افسوس ہے، نقصان بہت زیادہ ہے، آخری متاثرہ شخص کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جتنی بھی امداد کی جائے کم ہے، ہم اب تک 500 ٹن سے زائد امدادی اشیاء پہنچا چکے ہیں، وزراء، ارکان پارلیمنٹ نے ایک ایک ماہ کی تنخواہ ترک بھائیوں کے لیے عطیہ کی، صدر طیب اردگان کی اہلیہ امینہ نے سیلاب متاثرین کیلئے اپنے کنگن عطیہ کئے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترکیہ کی مدد کیلئے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانا چاہیے، پاکستانی قوم مشکل گھڑی میں ترکیہ کے عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے، پاکستان پر جب بھی مشکل وقت آیا ترکیہ نے ہماری مدد کی، مجھے یقین ہے ترک حکومت اور عوام جلد مشکل سے نکل آئیں گے۔پاکستان پہلا ملک ہے جو ترکیہ میں 21 ویں صدی کے بدترین زلزلے کے بعد مدد کو پہنچا، زلزلے کے بعد صدر طیب اردوان کو فون کر کے تعزیت کی اور مدد کی پیشکش کی، اپنی حکومت، پاکستانی عوام کی جانب سے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتا ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں سردیوں کے خیمے تیار کرنے والی کمپنیوں کا ہنگامی اجلاس بلایا ہے، ہماری توجہ سردیوں کے خیمے زیادہ سے زیادہ ترکیہ بھیجنے پر ہے، اعلیٰ معیار کے سردیوں کے خیمے جلد تیار کر کے بھیجیں گے،2010ء کے سیلاب کے بعد صدر اردوان نے دورہ کیا، لاکھوں ڈالر امداد دی، بین الاقوامی برادری کو ترکیہ میں بحالی اور تعمیر نو کے لیے کام کرنا چاہیے۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ انسانیت کی بھلائی سے بڑا کوئی کام نہیں ہے، کاش ہم کسی خوشی کے موقع پر آئے ہوتے، ترکیہ میں آخری متاثرہ شخص کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔