اسلام آباد (پاک ترک نیوز)وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنے ترک اور شامی بہن بھائیوں کی ہر ممکن مدد جاری رکھے گا۔
تفصیلات کےمطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کا ترکیہ اور شام میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے والوں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاکستان اور ترکیہ یک جان دو قالب ہیں، پاکستانی ریسکیو ٹیم نے ترک بہن بھائیوں کے دلوں میں جگہ بنائی ہے، پاکستان اور ترکیہ کے مسلمانوں کے تعلقات صدیوں پرانے ہیں، پاکستان اپنے ترک اور شامی بہن بھائیوں کی ہر ممکن مدد جاری رکھے گا، معاشی مشکلات کے باوجود برادر ملکوں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے، پورا پاکستان اپنے ترک اور شامی بھائیوں کے ساتھ ہے، پاکستان کی طرف سے اخوت اور ایثار کا پیغام پوری دنیا میں گیا ہے۔
ترکیہ اور شام میں امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے والوں کے اعزاز میں وزیراعظم ہائوس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ریسکیو ٹیموں نے جس طرح ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف کی خدمات سرانجام دی ہیں اس پر پاکستان کی حکومت اور عوام ان کے شکرگزار ہیں، اس سے دنیا میں پاکستان کا نام روشن ہوا اور ترکیہ کے بھائیوں اور بہنوں کے دل میں پاکستان کا احترام مزید بڑھا، وہ ان خدمات کو تادیر یاد رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ترکیہ کے دورہ کے موقع پر اپنی ٹیم کو جانفشانی سے کام کرتے دیکھا، ان سب کا شکریہ ادا کرنے کیلئے انہیں یہاں مدعو کیا ہے، انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کی دوستی کی لاج رکھی جبکہ ان کی کاوشوں کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان دوستی میں اضافہ ہوا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ کے زلزلہ متاثرہ عوام آج پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کے پاس وسائل کی کمی یا امداد نہیں ہے لیکن وہ انسانی اور اسلامی رشتہ کے ناطے اخوت اور محبت کی بنیاد پر ہماری طرف دیکھ رہے ہیں، انہیں توقع ہے کہ پاکستان برادر اسلامی ملک ہے جو یک جان دو قالب ہے اور جن کی دوستی صدیوں پر محیط ہے۔ انہوں نے امدادی ٹیم کے اراکین کو پوری قوم کا ہیرو قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے ترکیہ کے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہے، گو کہ پاکستان کو مشکلات بھی درپیش ہیں لیکن اپنے بھائیوں کو بچانے کیلئے اپنے وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گو کہ حکومت اس وقت کفایت شعاری کی پالیسی پر عمل پیر اہے لیکن بیرون ملک سے آنے والے مہمان اس سے مستثنیٰ ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ابھی تک بے شمار سامان ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کیلئے بھجوایا جا چکا ہے، اس میں این ڈی ایم اے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، چیئرمین این ڈی ایم اے دن رات کام کر رہے ہیں، انہوں نے شاندار کام کیا، خواجہ سعد رفیق اور ان کی ٹیم پاک فضائیہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، انہوں نے بڑا کردار ادا کیا، پاک بحریہ کا جہاز امدادی سامان لے کر ترکیہ روانہ ہوا ہے، ترکیہ نے ایک جہاز بھجوایا تھا جس پر 80 ٹن سامان بھجوایا، 50 ہزار موسم سرما کے خیمے تیار کرنے کا آرڈر دیا ہے،
اس کی قیمت کا تعین ہو گیا ہے، ترکیہ اور شام میں شدید سردی ہے اس لئے یہ خیمے وہاں بھیجنے ضروری ہیں، یہ خیمے آگ پروف ہیں جو بذریعہ ہوائی جہاز ترکیہ بھجوائیں گے، ریسکیو اور ریلیف کا کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ، وزیر منصوبہ بندی نے بہت معاونت کی ہے، کابینہ اور ارکان پارلیمنٹ نے ایک ماہ کی تنخواہ زلزلہ متاثرین کو عطیہ کی ہے، وزیر خزانہ نے اپنی جیب سے 2 کروڑ روپے کا عطیہ دیا، وزیر تعلیم نے 6 کروڑ روپے کا چیک دیا، گریڈ 18 سے اوپر کے آفیسران نے تین دن کی تنخواہ دی ہے، صوبہ پنجاب نے امدادی سامان اور چیک بھی دیئے ہیں، چاروں صوبوں سے امداد دی جا رہی ہے۔
اس سے ایثار، قربانی، اخوت، بھائی چارے کا پیغام دنیا میں گیا ہے کہ پاکستان کے عوام اور ادارے متاثرین کے ساتھ ہیں، آرمی چیف نے زلزلہ کے فوری بعد اپنی ٹیم بھجوائی، 1122 کی ٹیم وہاں گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو آپ کی کاوشوں سے آگاہی کیلئے اس تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔ انہوں نے وزیر خارجہ، سیکرٹری خارجہ اور سفیروں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ تمام اداروں کی جانب سے متاثرین کیلئے کاوشیں قابل ستائش ہیں، ترکیہ اور شام کے سفیروں نے بھی این ڈی ایم اے کی تعریف کی ہے، ان تمام ریسکیو کے اداروں کی تشکیل نو کرکے ان کی تربیت وقت کی ضرورت ہے۔
این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ پاکستان کی اربن ریسرچ و ریسکیو ٹیم نے ترکیہ کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں بہترین کام کیا جس کو عالمی اداروں اور دونوں متاثرہ ممالک نے خراج تحسین پیش کیا، نامساعد حالات میں مشکل علاقوں میں امدادی کارروائیاں کیں، متاثرین کو ریسکیو کیا، اس سے پاکستان کی دونوں ممالک میں عزت میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ کے فوری بعد 6 فروری کی رات اور 7 فروری کی صبح دو ٹیمیں ترکیہ پہنچیں، ریسکیو کے دوران مسلسل 110 گھنٹے ملبہ سے لوگوں کو نکالا، وہاں کے عوام پاکستان کے عوام، حکومت اور امدادی اداروں کے شکرگزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیو ٹیموں کو بہتر طور پر مربوط اور ٹیکنیکل ٹریننگ دیں گے۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ تاجکستان کی ٹیم ہمارے پاس ٹریننگ کیلئے آئی، ترکیہ میں تباہی میں پورے پورے شہر خالی ہوئے، ٹیم نے 15 زندہ لوگوں کو نکالا، لاشیں نکالیں، 150 عمارتوں سے 250 باڈیوں کی نشاندہی کی۔ شروع میں ہم نے خیمے اور دیگر سامان دیا تو وہ ہمارے پرچم کو چومتے رہے، وزیراعظم کے بروقت فیصلہ سے یہ ممکن ہوا۔ ڈاکٹر فیض اﷲ خان نے کہا کہ پمز کی جانب سے ٹیم نے متاثرین کو طبی سہولیات فراہم کیں۔ اس موقع پر ریسکیو ٹیموں کے اہلکاروں کو تعریفی اسناد بھی دیں۔