زلزلہ متاثرین کے لئے 500خیمہ بستیاں آباد، ترک نائب صدر

استنبول (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے نائب صدر فات اوکتے نے کہاہے کہ ترکی میں 6 فروری کو آنے والے طاقتور زلزلوں کے بعد زلزلے سے بچ جانے والوں کے لیے 500 سے زیادہ مقامات پر ٹینٹ سٹی اور شپنگ کنٹینرز کھڑے کیے گئے ہیں۔
ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی (افاد) کے دفتر میں ، محنت اور سماجی تحفظ کے وزیر ویدات بلگین اور افاد کےصدر یونس سیزر کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےفات اوکتےنے کہا کہ 240 مقامات پر 437,613 خیمے اور 21,714 کنٹینرز کے ساتھ 354 خطوں میں خیمے کے شہر قائم کیے گئے ہیں۔ اور ہر ایک کنٹینر اور خیمے پر ایک رہائش گاہ کے طور پر لیبل اور نمبر لگایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زلزلے سے متاثرہ صوبوں کو افادکی طرف سے 30.8 بلین ترکش لیرا اور سرکاری اداروں اور تنظیموں کی طرف سے 22.3 بلین ترکش لیرا بھیجے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آفت زدہ علاقے میں اور آفت زدہ علاقے سے باہر، خیموں، کنٹینرز، ہاسٹلریز، ہوٹلوں، پبلک گیسٹ ہاؤسز، اسکول کی سہولیات اور دیگر سہولیات میں، کل 2.19 ملین شہریوں کو رہائش کی خدمات فراہم کی جارہی ہیں۔اس کے علاوہ 1.37 ملین سے زیادہ زندہ بچ جانے والوں کو ہنگامی امداد کی ادائیگی کے طور پر فی گھرانہ 10,000 ترکش لیرادئیے گئے ہیں ۔جبکہ261,757 خاندانوں کو 15,000 ترکش لیرا کی امداد ملی ہے۔ اور ادائیگی کا طریقہ کار ابھی بھی موجود ہے۔
نائب صدر نے کہا کہ اپنے متاثرہ علاقوں میں مینوفیکچرنگ کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ہم اپنے صوبوں میں کام کی جگہوں کو جلد از جلد مکمل کر لیں گے۔جن میں سے 585 ادیامان میں، 300 غازی انتیپ میں اور 2,740 ہاتائے میںواقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک سماجی ریاست ہونے کے شعور کے ساتھ اس مشکل گھڑی میں اپنے مزدوروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم انکی مکمل بحالی تک ایسا کرتے رہیں گے۔ایک سوال کے جواب میں اوکتے نے بتایا کہ ملک بھر می اب تک 1.80 ملین عمارتوں کا معائنہ کیا گیا۔جبکہ زلزلہ زدہ علاقوں سے تقریباً 20 فیصد ملبہ ہٹا دیا گیا ہے۔
اوکتے نے یہ بھی کہا کہ ترکی کے نیشنل رسک شیلڈ ماڈل کے دائرہ کار میں استنبول اورغازی انتیپ میں ہونے والےاجلاسوں میں جیو فزکس، جیولوجی اور سیسمولوجی کے شعبوں میں سائنسدانوں اور زلزلہ کے ماہرین کے ساتھ گہری مشاورت کی گئی اور اسی طریقہ کارسے مزید کام کیا جائے گا۔ جس کے لئے ماحولیات، شہرکاری اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے تحت قائم کردہ 13 کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں جن کے ماتحت سارا کام سر انجام دیا جائے گا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More