وزیراعظم کا تھرپارکر میں 1650 میگاواٹ بجلی کے دو منصوبوں کا افتتاح

 

اسلام آباد (پاک ترک نیوز) وزیراعظم میاں شہبازشریف نے تھرپارکر میں 1650 میگاواٹ بجلی کے دو منصوبوں کا افتتاح کردیا ۔
تھرپارکر میں شنگھائی الیکٹرک منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے لیے یہ ایک خوشی کا دن ہے کہ آج ہم سب نے مل کر تھر کے اس صحرا میں 330 میگاواٹ ایک منصوبہ ’تھل نووا‘، 1330 میگاواٹ کا ایک اور منصوبے اور کوئلہ نکالنے کے ایک منصوبے کا افتتاح کردیا ہے۔یہ منصوبے 3.53 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری سے تعمیر کئے گئے ہیں۔


وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے یہ پاکستان کو تحفہ دیاہے ،یہاں کروڑوں ،اربوں ٹن کوئلہ دفن ہے، لوگ پاکستان کی ترقی کے مخالف ہے، دہائیوں کی محنت کے بدولت آج تھر کے ریتیلے میدان میں ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، تھر کا کوئلہ ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کرسکتاہے۔
افتتاح کے موقع پر وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزرا چوہدری سالک حسین، احسن اقبال، انجینئر خرم دستگیر خان، مریم اورنگزیب، وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ، چینی نائب ناظم الامور پانگ چن شوئی اورسندھ کے وزیرِ توانائی امتیاز احمد شیخ بھی موجود تھے۔
ان کاکہنا تھا کہ سی پیک کا سورج یہاں پر پوری آب وتاب سے چمک رہا ہے، چین کی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، تمام تر مشکلات کے باوجوو چین ہماری مدد کررہا ہے، سی پیک کے اگلے فیز کیلئے چینی قیادت سے بات کی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ سی پیک کو پوری طرح سے آگے چلائیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے تھرمیں رہنے والوں کیلئے ہسپتال کے تحفے کا بھی اعلان کیا ۔
انہوں نے کہا کہ کہ ہماری گورنمنٹ سی پیک کو پوری طرح سے ترقی کا حصہ سمجھتی ہے، ہم پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے، پاکستان کی ترقی کے دشمنوں کو منہ کی کھانی پڑے گی،ان کو شکست فاش ہوگی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ مربوط حکمت عملی کی بدولت آج یہ صحرا صنعت میں بدل چکا ہے، یہاں آج ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے، اس بجلی کی روشنی پورے پاکستان میں پھیل رہی ہے، یہ سفر پورے پاکستان کی ترقی کا موجب بنے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہم سب پر مقدم ہے، گزشتہ روز پاک فوج کے جوانوں نے ملک کیلئے قربانی دی، یہاں دہشت گردی کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی، خود کو پاکستان کے مفاد کیلئے ہزار مرتبہ قربان پڑے تو یہ کوئی قربانی نہیں، کوئی پاکستان میں دہشتگردوں کو پناہ نہیں دے سکتا۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More