انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کی مرکزی اپوزیشن جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی کی شکایت پر سپریم الیکشن کونسل (وائی ایس کے) نے وزارت داخلہ پر ڈیوٹی پر موجود پولیس اور جینڈرمیری فورسز کے سیکیورٹی اینڈ ایمرجنسی سیچویشن کوآرڈینیشن سینٹر (جی اے ایم ای آر) کے ڈیٹا بیس پر انتخابی نتائج جمع کرنے اور ریکارڈ کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
مرکزی اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی کے رکن محرم ایرکیک نے 2 مئی کو وائی ایس کے سے شکایت کی تھی کہ وزارت داخلہ نے الیکشن کونسل کےمتوازی انتخابی نگرانی کا نظام قائم کیا ہے۔ اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ میں، انہوں نے وزارت کی طرف سے قائم کردہ پلیٹ فارم کی ویڈیو بھی شیئر کی تھی۔
اس ضمن میں وزارت داخلہ نے وائی ایس کے کو درخواست دی تھی کہ اسے بیلٹ بکسوںکی معلومات جس میں صوبے، ضلع، محلے، پولنگ اسٹیشنز، بیلٹ باکس نمبر کے ساتھ ووٹرز کی تعداد کےڈیٹا تک رسائی دی جائے۔تاہم اس کے جواب میںوائی ایس کے نےکہا تھاکہ "انتخابات انتخابی بورڈز کے دائرہ اختیار میں ہیں۔ جی اے ایم ای آر یا وزارت داخلہ کے پاس کوئی انتخابی مینڈیٹ نہیں ہے۔
وائی ایس کے کی جانب سے اس جواب کے بعد، جی اے ایم ای آرحکام نے 5 مئی کو مذکورہ پلیٹ فارم کو استعمال نہ کرنے البتہ پولنگ سٹیشنوں میں سکیورٹی اہلکاروں کی فراہم کردہ معلومات کو متبادل کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
تاہم اب وائی ایس کے نے وزارت داخلہ کے انتخابی نتائج کو جمع کرنے اور ریکارڈ کرنے کے منصوبے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔جبکہ اپوزیشن کی جانب سے اس فیصلے کو ناکافی قرار دیتے ہوئےوزیر داخلہ سلیمان سویلو کے خلاف مجرمانہ غفلت کی شکایت کے اندراج کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔جنہیں وزارت داخلہ میں وائی اایس کے کے متوازی ڈھانچہ بنانے کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے ۔ کیونکہ اس سے انتخابات کی شفافیت پر شک کا سایہ پڑ رہا ہے۔