انقرہ (پاک ترک نیوز)
صدر رجب طیب ایردوان نے صدارتی دوڑ سے محرم انشےکے دستبرداری پر حزب اختلاف کی مرکزی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) کے رہنما اور صدارتی االیکشن میں اپنے حریف کمال کلچداراولو کو ایک بار پھر نشانہ بنایا ہے۔
صدراردوان نےجمعہ کے روز دارالحکومت میں اپنی الیکشن کی آخری ریلی سے خطاب کرتے ہوئے استدلال کیا کہ کلچدار اولو پہلے روز سے ہی انشےکو صدارتی انتخاب کی دوڑ سے باہر کرنا چاہتے تھے جس کے لئے انہوںنے بات چیت سے لالچ تک سب حربے استعمال کئے مگر جب کسی سے بات نہ بنی تو اپنا آزمودہ حربہ ببھی استعمال کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ صدارتی امیدواروں میں سے ایک اپنی امیدواری سے دستبردار ہو گیا۔ یقیناً یہ سمجھنا ناممکن ہے کہ کیوں۔ سچ کہوں تو میں اداس ہوں۔ کاش یہ دوڑ آخر تک اسی طرح جاری رہتی۔ میں حیران ہوں کہ کیا ہوا اور وہ دستبردار ہو گیا۔ آپ جانتے ہیں کیا ہوا، مجھے یقین نہیں آ رہا۔مسٹرکمال کیا لے کر آئے؟ ایک ٹیپ۔ اور اب اس نے صدارتی امیدواروں میں سے ایک کو ہٹا دیا ہے۔ اس نے ایسا کیسے کیا؟ یہ شایدآج یا کل سامنے آجائے گا۔ کیونکہ وہ صرف چالیں جانتے ہیں۔
اردوان نے کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے پہلے ٹیپ چلا کر پارٹی قیادت سنبھالی تھی۔ وہ دوبارہ انہی طریقوں سے صدارت پر فائز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے جو کچھ بھی کیا۔اس نے کسی کو (صدارتی دوڑ سے) دستبردار ہونے پر مجبور کیا۔ ایسا لگتا ہے کہ فیٹوکے طریقے پھر سے نافذ ہو رہے ہیں۔ مجھے یہ بات پسند نہیں ہے کہ ہمارے ملک میں سیاست اتنی نچلی سطح پر چلی جائے۔ اردوان نے کلچدار اولو کو مخاطب کر کے کہا بائے بائے کمال صاحب، آپ ٹیپ لے کر آئے ہیں۔ ہم یہ جانتے ہیں۔