ترکیہ نے جدید دفاعی نظام تیار کرلیا، جلد مسلح افواج کے حوالے کریں گے،ترک ڈیفنس انڈسٹریز پریذیڈنسی

انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے قومی دفاعی نظام کے منصوبے کے تحت سیپر کے نام سے تیار کئے گئے جدید دفاعی نظام جس کی رینج 110 کلومیٹر ہے۔ کی پہلی کھیپ آنے والے دنوں میں ترک افواج کے حوالے کر دی جائے گی۔ کیونکہ اس کے آخری ٹیسٹ 11 مئی کو شمالی صوبے سینوپ میں کیے جا چکے ہیں۔ جبکہ 130 کلومیٹر سے زیادہ کی رینج کو اگلے سال انوینٹری میں شامل کرنے کا منصوبہ ہے۔
ترکیہ کی ڈیفنس انڈسٹریز پریذیڈنسی کے جاری کردہ بیان کے مطابق ملک کے اندر جدید دفاعی نظام کی تیاری کے لئے ڈیفنس انڈسٹریز پریذیڈنسی نے 2018 کے اوائل میں معروف دفاعی کمپنی ایسلسان، راکٹ تیار کرنے والی کمپنی راکٹسان اور ترکی کی سائنسی اور ٹیکنالوجیکل ریسرچ کونسل کے دفاعی تحقیق اور ترقی کے ادارے (ایس اے جی ای)کے ساتھ شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے ۔
سیپر نظام کے پاس سٹریٹجک سہولیات، قریبی اور دور تک تعیناتی، بیک وقت متعدد مصروفیات، ترتیب وار فائرنگ اور سخت موسمی حالات میں مشن کا طویل فاصلے تک فضائی دفاع فراہم کرنے کی صلاحیت ہوگی۔
گھریلو نظام، جسے زمین، ہوائی، سمندر اور ریل کے ذریعے منتقل کیا جا سکتا ہے، ٹاپ کمانڈ کے ساتھ ملٹی ٹیکٹیکل ڈیٹا لنک انٹیگریشن کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ ریڈار نیٹ ورک مینجمنٹ سسٹم اور ایئر فورس انفارمیشن سسٹم (HvBS) سے جڑ سکتا ہے۔
یہ آٹھ میزائل لانچ میکانزم کے ساتھ کام کرنے کا منصوبہ ہے۔ جن میں سے ہر ایک چھ میزائل فائر کر سکتا ہے۔
ترکی نے 2020کے وسط میں روسی ایس۔ 400 فضائی دفاعی میزائل سسٹم کی پہلی کھیپ وصول کی تھی۔ جس کے نتیجے میںایف۔ 35 مشترکہ لڑاکا طیارہ پروگرام سے ملک کو خارج کرنے سمیت امریکہ کی طرف سے متعدد پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ روسی نظام F-35 طیاروں کے بارے میں تفصیلی معلومات کا پتہ لگانے کی صلاحیت کے ذریعے نیٹو اتحاد کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More