قرض کے حصول کی حد نہ بڑھائی گئی تو 5 جون کو امریکہ کا خزانہ خالی ہو جائے گا۔ وزیر خزانہ جینیٹ ییلن کی کانگریس کو وارننگ
واشنگٹن(پاک ترک نیوز)
امریکہ کے پاس 5 جون تک اپنی مالی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے درکار رقم ختم ہو جائے گی۔ یا دوسرے لفظوں میں قرض کے حصول کی حد نہ بڑھائی گئی تو امریکہ کا خزانہ خالی ہو جائے گا۔
وزیر خزانہ جینٹ ییلن نےیہ بات جمعہ کی شب ایوان نمائندگان میں ریپبلکن رہنماؤں کو حکومت کو قرض کی حد بڑھانے کی اجازت دینے کے لئے جاری مذاکرات کےضمن میں بتائی ۔انہوں نے بتایاکہ تازہ ڈیڈ لائن محکمہ خزانہ کے پچھلے تخمینوں سے چار دن بعدکی ہے۔ ییلن نے ہاؤس کے اسپیکر کیون میک کارتھی کو بتایا کہ ان کے محکمے کا اب اندازہ ہے کہ اگر کانگریس نے 5 جون تک قرض کی حد میں اضافہ یا معطل نہیں کیا تو ٹریژری کے پاس حکومت کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے ناکافی وسائل ہوں گے۔
امریکی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے ماضی کے قرض کی حد کے تعطل سے سیکھا ہے کہ قرض کی حد کو معطل کرنے یا بڑھانے کے لیے آخری لمحات تک انتظار کرنا کاروبار اور صارفین کے اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ ٹیکس دہندگان کے لیے قلیل مدتی قرض لینے کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اور یہ امریکہ کی کریڈٹ ریٹنگ پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر کانگریس قرض کی حد میں اضافہ کرنے میں ناکام رہتی ہے۔ تو اس سے امریکی خاندانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہماری عالمی قیادت کی پوزیشن کو نقصان پہنچے گا۔ اور اپنے قومی سلامتی کے مفادات کا دفاع کرنے کے لیےہماری قابلیت پر سوالات اٹھیں گے۔
دریں اثنا امریکی صدر جو بائیڈن اور اسپیکر میک کارتھی نے جمعرات کے روز اشارے دئیے تھے کہ ایک معاہدہ پہنچ میں ہے۔ بائیڈن نے طویل عرصے سے اس بات کو برقرار رکھا ہے کہ قانون سازوں کو "کلین بل” کے ذریعے 31.4 ٹریلین ڈالر کے قرض کی حد میں اضافہ کرنا چاہیے۔ تاہم ریپبلکنزجن کے پاس ایوان کا کنٹرول ہے نے اخراجات میں اضافے کی کسی بھی کوشش کوقبول نہ کرنے کی اپنی پالیسی برقرار رکھی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکی بجٹ میں اخراجات کی حد دراصل جنوری میں لگ گئی تھی۔ لیکن محکمہ خزانہ نے مختلف ذرائع سے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے کہ امریکہ اپنے بلوں کی ادائیگی جاری رکھے۔ییلن نے کہا کہ اسی حوالے سے تازہ ترین کوشش جمعرات کو اس وقت ہوئی جب ایجنسی نے سول سروس ریٹائرمنٹ اینڈ ڈس ایبلٹی فنڈ اور فیڈرل فنانسنگ بینک کے درمیان ٹریژری سیکیورٹیز کا 2 بلین ڈالر کا تبادلہ کیا۔