انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترک صدر رجب طیب اردوان نے نیا "سویلین” آئین متعارف کرانے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جمہوریہ ترکیہ کی نئی صدی میں فوج کے دئیے ہوئے موجودہ آئین کی جگہ شہری اور لبرل آئین کی رہنمائی میں چلنا چاہتے ہیں۔
دارالحکومت انقرہ میں آٹھ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے کابینہ کے اجلاس کے بعد انہوں نے کہا کہ ہم ترکی میں ایک سویلین آئین لانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے فوج کے بنائے ہوئے 1980کےموجودہ آئین کو پیچھے چھوڑنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی جمہوریہ کی دوسری صدی میں اپنے سفر کو ایک شہری، لبرل، احاطہ کرنے والے آئین کی رہنمائی میں آگے بڑھانا چاہتے ہیں جسے تمام طبقات قبول کریں گے۔
صدراردوان نے صدارتی نظام کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہماری قوم نے 14 مئی اور 28 مئی کو ہونے والےپرلیمانی اور صدارتی انتخابات میں پرانے نظام کی طرف واپسی کی تجاویز کو مسترد کر دیا ہے۔
ترکیہ نے عوامی ریفرنڈم کے بعد 2017 میں اپنا ایگزیکٹو صدارتی نظام حکومت اپنایا اور ایک سال بعد اسے عملی جامہ پہنایاتھا۔