دی ہیگ(پاک ترک نیوز) ملائیشیا نے ڈچ عدالت میں فلپائن کے سابق سلطان کی اولادوں کو 14.9 ارب ڈالر کی ادائیگی کا کیس جیت لیا۔ ملائیشیا کے خلاف اس کیس کو سولو بادشاہ کی اولادیں ہی ہیگ کی اپیل کورٹ میں لے گئے تھے۔
دو ایشیائی ممالک ملائیشیا اور فلپائن کے درمیان برسوں سے جاری یورپی عدالتوں میں جاری اس پیچیدہ قانونی جنگ کا بالآخر فیصلہ آگیا۔ ہالینڈ کی عدالت کا فیصلہ ملائیشیا کے حق میں آیا۔سلطان سولو کی سلطنت 19 ویں صدی میں جنوبی فلپائن کے ساتھ ساتھ ملائیشیا میں صباح کے حصے تک پھیلی ہوئی تھی۔
تیل کی دولت سے مالا مال علاقہ صباح 1878 میں ایک معاہدے کے تحت یورپی نوآبادیاتی طاقتوں کے کنٹرول میں آ گیا تھا جس کے تحت سولو سلطان اور اس کی اولاد کو سالانہ ڈالرز میں وظیفہ ملتا تھا۔ ملائیشیا 1963 میں اپنے قیام کے بعد سے یہ وظیفہ سولو بادشاہ کی اولادوں کو دیتا آیا ہے۔
تاہم ملائیشیا نے 2013 میں سولو جزیرہ نما صباح میں خونریز حملے کے بعد سابق بادشاہ کی اولادوں کو یہ ادائیگیاں کرنا روک دی تھیں۔ صباح کی ملکیت کا دعویٰ فلپائن بھی کرتا ہے۔
ادائیگیاں بند ہونے کے بعد سلطان کے آٹھ ورثاء نے فرانسیسی عدالت میں ملائیشیا کے خلاف وظیفے کے لیے دعویٰ دائر کردیا تھا۔
فرانس کی ثالثی عدالت نے گزشتہ برس اپنے فیصلے میں ملائیشیا کو حکم دیا تھا کہ وہ بادشاہ کی اولادوں کو ان کے بقایاجات یعنی 14.9 بلین ڈالر ادا کریں گے۔
تاہم بعد میں ملائیشیا نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جس پر اس فیصلے پر عمل درآمد کو روک دیا گیا تھا۔
سابق سلطان سولو کی اولادوں نے فرانسیسی عدالت کے فیصلے پر نیدرلینڈ کی اپیل کورٹ سے رجوع کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ رقم کی ادائیگی کی معطلی کا اطلاق صرف فرانس پر ہوتا ہے۔ چوں کہ یہ بین الاقوامی معاملہ تھا اس لیے نیدرلینڈ کی عدالت ملائیشیا کو یہاں رقم کی ادائیگی کرنے کا حکم دے۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے نے دعویداروں (سولو سلطنت کے وارثین) کے نیدرلینڈ میں ملائیشیا کی حکومت کے خلاف اپنے ناجائز دعووں کو نافذ کرنے کی کسی بھی کوشش کو روک دیا ہے۔