واشنگٹن (پاک ترک نیوز) کیا امریکہ ترکیہ کو ایف سولہ طیاروں کی فروخت سویڈن کی نیٹو شمولیت سے مشروط کرنا چاہتا ہے ؟
اس حوالے روسی خبر رساں ادارے سپوتنگ کا امریکی میڈیا رپورٹس کے حوالے سے کہنا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ ایک بار پھر ترکیہ کو F-16 لڑاکا طیاروں کی فروخت پر سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر باب مینینڈیز کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
روسی خبر رساں دارے کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس فروخت کو سویڈن کے نیٹو میں داخلے کو تیز کرنے کیلئے سویڈن کی نیٹو شمولیت سے مشروط کیا جا سکتا ہے ۔
بائیڈن انتظامیہ مبینہ طور پر انقرہ کو F-16 لڑاکا طیاروں کی 20 بلین ڈالر کی فروخت کے حق میں ہے اور اس نے غیر رسمی طور پر کانگریس کو اس ارادے سے آگاہ کیا ہے۔ تاہم، مینینڈیز اور ایوان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے رہنماؤں کے پاس جائزے کے عمل کے دوران بڑے ہتھیاروں کی فروخت میں تاخیر کا اختیار ہے۔
بائیڈن انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ مینینڈیز ترکیہ کو F-16 کی فروخت میں رکاوٹ نہ ڈالے، جو انقرہ کی طرف سے سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کی منظوری پر منحصر ہے۔
نیٹو کا رکن ترکیہ اپنی فضائیہ کو اپ ڈیٹ کرنے کیلئے اپنے موجودہ جنگی طیاروں کو جدید بنانے کے لیے کوشاں ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان حال ہی میں ختم ہونے والے امریکی تکنیکی مذاکرات سے 40 لاک ہیڈ مارٹن F-16 جیٹ طیارے اور تقریباً 80 جدید کاری کٹس خریدنے کی کوشش کر رہا ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ اس فروخت کی حمایت کرتی ہے اور اس کی منظوری حاصل کرنے کے لیے غیر رسمی بنیادوں پر کانگریس کے ساتھ مہینوں سے رابطے میں ہے۔ تاہم، یہ اب تک گرین لائٹ حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔