انقرہ (پاک ترک نیوز)
صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہےکہ روس کے ساتھ ایک اہم معاہدے جس کے تحت یوکرین کو بحیرہ اسود کے راستے اپنا اناج برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی کی بحالی کا تمام تر انحصار اب مغربی ملکوں پر ہے۔اور اسکے لئے انہیں اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے۔
صدراردوان نے دارالحکومت انقرہ میں 14ویں سفیروں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ کسی مزید تعطل کے بغیر اس مسئلے کا حل مغربی ممالک کے ہاتھ میں ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کریں۔انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ حالیہ ٹیلی فون کال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس نے معاہدے میں توسیع سے انکار کر دیا تھا اسکا کہنا ہے کہ "میرے خیال میں ایک حل تلاش کیا جا سکتا ہے”۔
ترکئی اس اناج معاہدے کا ایک اہم حصہ تھا جس نے فروری 2022 کے آخر میں ماسکو کے حملے کے بعد اس کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کے باوجود بحیرہ اسود کے راستے یوکرین کے اناج کی کھیپ کو محفوظ طریقے سے گزرنے کی اجازت فراہم کی۔
جولائی 2022 میں انقرہ اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والا یہ معاہدہ گزشتہ ماہ ماسکو کی جانب سے اس کی تجدید سے انکار کے بعد ختم ہو گیا تھا۔ انقرہ اس اقدام کو بحال کرنے کی کوششوں میں تیزی لا رہا ہے ۔اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ صدر پوٹن کے دورے کے موقع پر اس معاہدہ کی بحالی کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہو سکتی ہے۔