انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکش وزیر انصاف یلمازتُنچ کا کہنا ہے کہ سویڈن کی جانب سے ترکیہ کو مطلوب دہشت گردوں کی حوالگی کی درخواستوں کا مثبت جواب دینے کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سویڈن کی نیٹو شمولیت کے حوالے سے پارلیمنٹ، جب موسم خزاں میں چھٹیوں سے واپس آئے گی، تو اس عمل کی توثیق پر بحث کی جائے گی۔
نیٹو میں رکنیت حاصل کرنے والے سویڈن کے لیے گزشتہ نیٹو سربراہی اجلاس میں مثبت ماحول رہا۔ ایک ماہ بعد ترکیہ کو تشویش لاحق ہے کہ آیا اسکینڈینیوین ملک انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو مؤثر طریقے سے جاری رکھے گا جیسا کہ اس نے رکنیت کی منظوری سے قبل توقع کی تھی۔
سویڈن شدت سے نیٹو کے ایک اہم اتحادی ترکیہ کی منظوری کا خواہاں ہے، کیونکہ وہ فن لینڈ میں شامل ہونے کی امید رکھتا ہے، جس کی رکنیت پہلے انقرہ نے منظور کی تھی، کیونکہ روس اور یوکرین کے تنازعے کے دوران سیکورٹی خدشات بڑھ گئے تھے۔
ترک وزیر انصاف یلماز نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کا مشترکہ دشمن ہے اور اس طرح، قانون کی حکمرانی پر عمل کرنے والے ہر جمہوری ملک کو دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لیے افواج میں شامل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ کچھ معاملات میں "انٹرپول چارٹر” کی بنیاد پر دہشت گردی کے مشتبہ افراد کے لیے ریڈ نوٹس یا بین الاقوامی گرفتاری کے وارنٹ حاصل کرنے میں ناکام رہا اور اب تک، دوسرے ممالک میں مشتبہ افراد کے لیے 2,201 ریڈ نوٹسز طلب کیے ہیں۔
اگلی پوسٹ