لندن(پاک ترک نیوز)
امریکی صدر جو بائیڈن اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو وسعت دینے کے واشنگٹن کے ارادے کی توثیق کریں گے
یہ بات امریکی قومی سلامتی کونسل کےترجمان جان کربی نے برطانوی میڈیا کو ااپنے تازہ انٹر ولو کے دوران بتائی۔انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ سلامتی کونسل کےڈھانچے پر ایک نظر ڈالی جائے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسے زیادہ جامع ہونا چاہیے۔کربی نے مزید کہا کہ بائیڈن اس ہفتے سلامتی کونسل میں توسیع کی امریکی حمایت کا اعادہ کریں گے۔
اس وقت سلامتی کونسل میں پانچ مستقل ارکان ہیں: روس، برطانیہ، چین، امریکہ اور فرانس۔ ان میں سے ہر ایک کو کونسل میں ویٹو پاور حاصل ہے۔ جغرافیہ کے اصول کے تحت منتخب ہونے والی اضافی 10 ریاستیں غیر مستقل رکن کی حیثیت رکھتی ہیں۔
امریکی انتظامیہ کے نمائندوں نے بارہا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے حق میں بات کی ہے۔ یہ معلوم ہوا ہے کہ واشنگٹن بھی ہندوستان کو مستقل رکن کا درجہ دینے کی حمایت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ جرمنی اور جاپان کو اصلاح شدہ سلامتی کونسل میں دیکھنا چاہے گا۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف پہلےہی کہہ چکے ہیں کہ روس خاص طور پر ہندوستان اور برازیل کو اور افریقہ کی لازمی نمائندگی کے ساتھ مستقل رکنیت کے لیے قابل امیدوار کے طور پردیکھتا ہے۔
کربی نے اپنے یقین کا اظہار کیا کہ کانگریس میں یوکرین کی حمایت "بہت مضبوط ہے۔” امریکی اہلکار کے مطابق، صرف ایک "بہت آواز والا، انتہائی دائیں بازو کے ہاؤس ریپبلکنز” کا چھوٹا گروپ یوکرین کے لیے اضافی حمایت کی مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہے۔