اسلام آباد(پاک ترک نیوز) چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا ہے کہ ذہن سے تصور ہی نکال دیں سپریم کورٹ سے جا کر تاریخ لے لیں گے۔سپریم کورٹ سے تاریخ لینے کا رجحان اب نہیں چلے گا۔
سپریم کورٹ میں زمین کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اپنے ذہن سے یہ تصور ہی نکال دیں کہ سپریم کورٹ میں جاکر تاریخ لے لیں گے ۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سب کے لیے پیغام ہے کہ تاریخ لینے والا رجحان اب نہیں چلے گا ۔ سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد کافی زیادہ ہے ۔ یہاں تو ایک تاریخ پر نوٹس اور اگلی تاریخ پر دلائل ہوجانے چاہییں۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ دیگر عدالتوں میں یہ ہوتا ہے کہ کسی دستاویز کو پیش کرنے کے لیے تاریخ مل جاتی ہے ۔ سپریم کورٹ میں کوئی کیس آتا ہے تو اس کے سارے کاغذ پورے ہونے چاہییں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ بعد ازاں عدالت نے مقدمے کے التوا کی درخواست مسترد کردی ۔