امریکی سینیٹر باب مینینڈیز کے استعفیٰ سے ترکیہ کو ایف۔ 16 کی فروخت کی راہ ہموار ہو گی۔ صدر اردوان

انقرہ (پاک ترک نیوز)
صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ امریکی سینیٹر باب مینینڈیز کا چیمبر کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ امریکی حکومت کو ترکیہ کو ایف۔ 16 لڑاکا طیاروں کی فروخت کا عمل تیز کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
صدر اردوان نے گذشتہ شب یہاں آذربائیجان سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس پیش رفت کی بدولت ہمیں ایف۔ 16 کی فروخت کے حوالے سے عمل کو تیز کرنے کا موقع مل گیا ہے۔ مینینڈیز اور وہ لوگ جو اس ہی طرح کی ذہنیت رکھتے ہیں وہ نہ صرف ترکیہ کو ایف۔ 16کی فروخت بلکہ دیگر تمام مسائل میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔
مینینڈیز نے رشوت ستانی کے الزامات میں فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے سے عارضی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ مینینڈیز جو کہ امریکہ میں یونانی لابی کے سب سے مضبوط حامیوں میں سے ایک ہیں۔ ترکی کو 40 نئے F-16 طیاروں کی فروخت کو روک رہے ہیں۔ انکے استعفیٰسے بائیڈن انتظامیہ کے ہاتھ ہلکے ہوں گے اور لڑاکا طیاروں کی فروخت کا عمل شروع ہو جائے گا۔
اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ مینینڈیز ترکیہ کو فوجی سامان کی فروخت کے سامنے سب سے اہم رکاوٹوں میں سے ایک تھا۔ صدر اردوان نے بتایا کہ وزیر خارجہ حاقان فیدان سینیٹر کی رخصتی کے بعد ہونے والی پیش رفت کو قریب سے دیکھیں گے۔ فیڈان اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے گزشتہ ہفتے نیویارک میں ایک میٹنگ کی اور دو طرفہ امور کی ایک وسیع فہرست پر تبادلہ خیال کیا۔جس میںایف۔16 کی فروخت اور ترکی کی جانب سے نیٹو میں شمولیت کے لیے سویڈن کی درخواست کی متوقع توثیق بھی شامل تھے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More