عالمی فوجداری عدالت اسرائیل کے خلاف غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے پرکاروائی کرے۔ جنوبی افریقہ کے صدر کا مطالبہ
جوہانسبرگ (پاک ترک نیوز)
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی اور جنگی جرائم کا ارتکاب کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنےکے الزام میںعالمی فوجداری عدالت سے اسکے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کر دیا
گذشتہ روز برکس کےورچوئلسربراہی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے ابتدائی کلمات میں رامافوسا نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے طاقت کے غیر قانونی استعمال کے ذریعے فلسطینی شہریوں کو اجتماعی سزا دینا ایک جنگی جرم ہے۔
جنوبی افریقہ کے رہنما نے برازیل، روس، بھارت اور چین کے سربراہوں سمیت آئندہ سال سے رکن بننے والے ملکوں سعودی عرب، ارجنٹائن، ایتھوپیا، ایران اور متحدہ عرب امارات کے سربراہوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے باشندوں کو دوائی، ایندھن، خوراک اور پانی سے جان بوجھ کر انکار نسل کشی کے مترادف ہے۔رامافوسا نے کہا کہ اسرائیل فلسطین تنازع کی بنیادی وجہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینی سرزمین پر غیر قانونی قبضہ ہے۔ جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 میں ظاہر ہوتا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی اسرائیلی بستیاں "بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی” ہیں۔
رامافوسا نے محصور فلسطینی انکلیو کی صورتحال پر بات چیت کے لیے بلائے گئے خصوصی اجلاس کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور جنیوا کنونشن کے پروٹوکول کے مطابق اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کا ملک غزہ میں فوری اور جامع جنگ بندی کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کی راہداریوں کو کھولنا چاہتا ہے۔رامافوسا نے مزید کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت فوری طور پر جنگی جرائم کے ارتکاب کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرے۔