بیروت (پاک ترک نیوز)
اسرائیل کے سابق وزیر اعظم اور موجودہ مرکزی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ بنجمن نیتن یاہو 2024 میں وزیر اعظم نہیں رہیں گے۔کیونکہ انکی تباہی کی پالیسیوں کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔
لبنانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران لاپڈ جو اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ میں دوسری سب سے بڑی جماعت یش اتید کی قیادت کرتے ہیں۔نے 2023 میں حکومت کی طرف سےمچائی جانے والی تباہی اور 2024 میں اگلی حکومت کے متوقع اصلاحی اقدامات کے درمیان انتخاب کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ لاپڈ نےرائے عامہ کے جائزوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جو حکمران اتحادی جماعتوںخاص طور پر نیتن یاہو کی قیادت میں لیکوڈ پارٹی کی مقبولیت میں نمایاں کمی کی نشاندہی کرتے ہیں کہا کہ میں جانتا ہوں کہ اسرائیلی معاشرہ کیا انتخاب کرے گا۔ میڈیا کے ارکان کی جاانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ” اور آپ بھی۔”نیتن یاہو کے مستقبل کا ذکر کرتے ہوئے لاپڈ نے کہاکہسال 2024 بالکل مختلف ہو گا۔ انتہا پسند اپنے گھروں کو لوٹ جائیں گے۔ اور نیتن یاہو اپنے گھر لوٹ جائیں گے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کی مخلوط حکومت میں لیکود، الٹرا آرتھوڈوکس یہودی جماعتیں شاس، یونائیٹڈ تورات یہودیت، اور انتہائی دائیں بازو کی جماعتیں مذہبی صیہونیت، یہودیت کی طاقت، اور نوم شامل ہیں۔
اسرائیل میں حالیہ انتخابات نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے لیے عوامی حمایت میں تیزی سے کمی کو ظاہر کرتے ہیں، اسرائیل کے چینل 13 ٹیلی ویژن کے اعداد و شمار کے مطابق حمایت میں نصف کمی کا اشارہ ملتا ہے۔
سروے سے پتہ چلتا ہے کہ لیکود ارکان پارلیمنٹ کی تعداد، جو اس وقت اسرائیلی پارلیمنٹ میں 32 ہے، 120 نشستوں والی پارلیمنٹ میں کم ہو کر 16 رہ جانے کا امکان ہے۔اب جیسے جیسے سیاسی منظر نامہ تیار ہو رہا ہےلاپڈ اور دیگر اپوزیشنراہنماؤں کو قیادت میں تبدیلی لانے کے لیے اپنی پوزیشن میںنمایاں بہتری دکھائی دے رہی ہے۔ جب کہ نیتن یاہو کے لیکوڈپارٹی کو عوامی حمایت میں کمی کے درمیان آگے ایک مشکل گھاٹی کا سامنا ہے۔