انقرہ (پاک ترک نیوز)
جمہوریہ ترکیہ کی نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی) کے ڈائریکٹر ابراہیم کالن نے کہا ہے کہ ایجنسی جمہوریہ ترکی کو غیر ملکی جاسوسی کی سرگرمیوں کے لیے "کھیل کا میدان” بننے کی اجازت نہیں دے گی۔
ایم آئی ٹی نے جمعہ کے روز اپنی 2023 کی سرگرمیوں کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ اس رپورٹ کا پیش لفظ تنظیم کے سربراہ ابراہیم کالن نے تحریر کیا ہے۔ جس میں انہوں نے ایجنسی کی تازہ ترین کارروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسرائیل کے جاسوسی نیٹ ورک کو تلاش کرنے اور ختم کرنے کا تفصیلی ذکر کیا ہے۔کالن، جنہوں نے گزشتہ سال موجودہ وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے انٹیلی جنسکی سربراہی سنبھالی تھی نےاپنی تنظیم کے کئی جگہوں پر آپریشنل کام کا حوالہ دیتے ہوئے ترک ریاست کے اعلیٰ مفاد کے لیے بہت سے گیم چینجراقدامات کی نشاندہی کی ہے۔ شام، یوکرین سے لیبیا اور کاراباخ تک اہم کامیابیوں کا ذکر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2023 دنیا کے لیے چیلنجوں کا سال رہا ہے اور "ہائبرڈ اور غیر متناسب” عالمی اور علاقائی خطرات کے پیش نظر قومی سلامتی کا دائرہ تیزی سے پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم آئی ٹی مسلسل بڑھتے ہوئے خطرات کے خلاف اپنے جنگی طریقوں کو بدل اور بہتر بنا رہی ہے۔
ایم آئی ٹی نے ہائبرڈ جنگی طریقہ اپنایا ہے جس میں تمام انٹیلی جنس، تجزیاتی اور آپریشنل صلاحیتیں اس غیر متناسب دہشت گردی کے خطرے کے خلاف بات چیت کرتی ہیں جن کا ہمارے ملک کو سامنا ہے۔ تنظیم ٹیکنالوجی کو ذہانت کی ضربی طاقت کے طور پر دیکھتی ہے۔ یہ مواقع اور صلاحیتوں سے فائدہ اٹھاتی ہے جیسے انسانی ذہانت، سگنل۔ انٹیلی جنس، الیکٹرانک انٹیلی جنس، سائبر انٹیلی جنس، امیج انٹیلی جنس، سیٹلائٹ انٹیلی جنس، بغیر پائلٹ کی فضائی گاڑی (UAV) ٹیکنالوجیز، بڑے ڈیٹا کا تجزیہ اور مصنوعی ذہانت کی ایپلی کیشنز۔
انہوں نے پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشنز کا حوالہ دیتے ہوئے ترکی کی دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ تنظیم کے تعاون کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔