ریاض (پاک ترک نیوز)
سعودی عرب کا پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) ملک کو سیاحت کے مرکز میں تبدیل کرنے کے اپنے منصوبے کے ایک حصے کے طور پر مملکت کی پرچم بردار ائر لائن سعودیہ کو حاصل کرنے کے لیے ابتدائی بات چیت کر رہا ہے۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایک معاہدے پر غور کر رہا ہے جس کے تحت وہ 80 سالہ سعودیہ کو اگلے سال ہوا بازی کے اثاثوں کے اپنے بڑھتے ہوئے پورٹ فولیو میں شامل کرے گا۔ اس معاملے سے واقف لوگوں کے مطابق جنہوں نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے پی آئی ایف کارکردگی اور منافع کو بہتر بنانے کے مقصد سے حکومت سے ایئر لائن کی ملکیت لینے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد کیریئر کی نجکاری کی جا سکتی ہے یا اسے ریاض ایئر کے ساتھ ملایا جا سکتا ہے جسے پی آئی ایف اس وقت قائم کر رہا ہے۔ تاہم لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ بات چیت ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور منصوبہ تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے یا ترک کر دیا جا سکتا ہے۔
کیریئر کے پاس 142 سے زیادہ طیاروں کا بیڑا ہے اور یہ دنیا بھر میں 90 سے زیادہ مقامات پر پرواز کرتی ہے۔سعودی عرب ریاض کو ایک طاقتور کاروباری مرکز میں تبدیل کرنے اور گلوبل ٹرانسفر ٹریفک کے لیے بڑی خلیجی ایئرلائنز کے ساتھ مقابلہ کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔اسی حوالے سے پچھلے سال دونوں سعودی کیریئرز نے 78 بوئنگ 787 ڈریم لائنرز کے آرڈردئیے ہیں جس کی وائٹ ہاؤس کی قیمت تقریباً 37 ارب ڈالر تھی۔
سعودی عرب 2030 تک ہر سال 150 ملین سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا چاہتا ہے جس کے تحت معیشت کو متنوع بنانے اور تیل پر منحصر معیشت کی طرف زیادہ غیر ملکی کرنسی کو راغب کرنا ہے۔ ان کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، پی آئی ایف ریاض کے ہوائی اڈے کو دنیا کے سب سے بڑے ہوائی اڈے کے طور پر دوبارہ تیار کر رہا ہے۔ اس نے ایک ہوائی جہاز لیز پر دینے والی کمپنی بھی شروع کی، ایک ہیلی کاپٹر فرم، اور اس نے سعودیہ کے انجینئرنگ یونٹ میں سرمایہ کاری کی۔
یہ امر قابل زکر ہے کہ پی آئی ایف کے اثاثوں کی مالیت اب 900ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے ۔مگر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے 2026تک فنڈ کے اثاثے ایک کھرب ڈالر ہونے کے مقرر کردہ ہدف سے یہ 100ارب ڈالر پیچھے ہے۔