واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
اپنے اتحادی کیوبا کی بحریہ کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقوں کے لئے چار روسی جہازوں کی کیوبا آمد کے بعد امریکی بحریہ کی جوہری آبدوز ہلینابھی گواتاناموبے پہنچ گئی ہے۔
اپنے تازہ بیان میںامریکی سدرن کمانڈ نے کہا ہے کہ تیز حملہ کرنے والی آبدوز یو ایس ایس ہیلینا گوانتانامو بے کیوبا میں بندرگاہ کے اپنے معمول کے دورے کے ایک حصے کے طور پر ہے۔جس کا تعلق امریکی پانیوں کی حفاظت اور بین الاقوامی سمندری ذمہ داریوں کی ادائیگی میںمختلف بندرگاہوں پر مختصر قیام ہوتا ہے۔تاہم قابل توجہ بات یہ ہے کہ بحریہ کی آبدوزوں کی مخصوص نقل و حرکت کو انتہائیخفیہ رکھا جاتا ہے اور شاذ و نادر ہی عوامی سطح پر ظاہر کیا جاتا ہے۔
پینٹاگون نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ روسی فلوٹیلا کی موجودگی فلوریڈا کے ساحل سے 90 میل دور ہونے کے باوجود امریکہ کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔ بحریہ کے تباہ کن جہازوں کے ساتھ ساتھ P-8 آبدوز شکار کرنے والے ہوائی جہاز نے روسی بحری جہازوں کی نقل و حرکت کا پتہ لگایا جب وہ امریکہ کے مشرقی ساحل سے جنوب کی طرف اپنا راستہ بنا رہے تھے۔
پینٹاگون کی ترجمان سبرینا سنگھ نے کہا ہے کہ ہم نے انہیں ایسا کرتے دیکھا ہےہم اس کے لیے روسیوں کے منصوبوں کا سراغ لگا رہے ہیں۔ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ اس قسم کی پورٹ کالز ہوتی رہتی ہیں اور یہ آپ جانتے ہیں کہ بحریہ کے معمول کے دورے ہیں جو ہم نے مختلف انتظامیہ کے تحت دیکھے ہیں۔اس نے مزید کہا کہ ہم ہمیشہ امریکی علاقائی پانیوں کے قریب کام کرنے والے کسی بھی غیر ملکی جہاز کی مسلسل نگرانی کرتے رہتے ہیں۔ یقیناً ہم اسے سنجیدگی سے لیتے ہیں لیکن ان مشقوں سے امریکہ کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔