لاہور( پاک ترک نیوز) لاہور ہائیکورٹ کے جج کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو ’ماتحت‘ ایجنسیوں کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعظم شہباز شریف اپنے ماتحت انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے کسی قسم کی ناانصافی کی ذمہ داری قبول کریں۔
جج کے یہ ریمارکس سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کے جج کو مبینہ دھمکیوں اور انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے مقدمے کے تحریری حکم نامے میں دیے گئے۔
13 جون کو ہائی کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے شکایت پر پنجاب کے انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) عثمان انور اور دیگر حکام کو طلب کیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس کو 7 جون کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (DSJ) محمد عباس کی جانب سے ایک خصوصی رپورٹ موصول ہوئی تھی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 25 مئی کو سرگودھا اے ٹی سی جج کے طور پر اپنے نئے چارج کے پہلے دن انہیں ایک پیغام پہنچایا گیا تھا۔ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے کچھ حکام ان سے ان کے چیمبر میں ملنا چاہتے تھے۔