گلگت(پاک ترک نیوز) گلگت بلتستان جو کہ دلکش خوبصورتی اور چیری کے باغات کا خطہ ہے، اعلیٰ معیار کے پھل پیدا کرنے والے ملک کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے جس نے اب بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی کی راہ ہموار کر دی ہے۔
گلگت بلتستان کی چیری اپنے میٹھے اور چست ذائقے، رسیلی ساخت اور اعلیٰ غذائیت کی وجہ سے مشہور ہیں۔ ہنزہ، نگر، یاسین، پھنڈر اور نومل کے مشہور چیری پیدا کرنے والے علاقے اپنی مثالی آب و ہوا اور زرخیز زمین کے لیے مشہور ہیں۔ یہ علاقے اعلیٰ قسم کی چیری پیدا کرتے ہیں اور گلگت بلتستان کو پھل پیدا کرنے والے ایک بڑے خطے کے طور پر نقشے پر رکھا ہے۔
ایک اہم پیش رفت میں، گلگت بلتستان نے اپنی زرعی برآمدات میں ایک اہم لمحہ کے طور پر چین کو تازہ چیریوں کی پہلی کھیپ بھیجی ہے۔ اس موسم گرما میں حاصل ہونے والا سنگ میل 2022 میں دونوں ممالک کے درمیان پلانٹ ہیلتھ کے معاہدے پر عمل درآمد ہے۔ چین کی چیری مارکیٹ کی مالیت 3 بلین ڈالر ہے اور اسے ہر سال 350,000 ٹن چیری کی ضرورت ہوتی ہے، جو پاکستانی کاشتکاروں کے لیے ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔
گلگت رحیم آباد میں سب سے بڑے چیری فارم کے مالک، جسے چینی کسٹمز سے منظور شدہ ہے، زرعی برآمدات میں پاکستان اور چین کے درمیان شراکت کے فوائد پر زور دیتا ہے۔
ہاشوانی گروپ کے سی ای او اور گلگت رحیم آباد کے سب سے بڑے چیری فارم کے مالک ارمان شاہ نے کہا چینی کسٹمز کے ذریعے گلگت بلتستان کے چیری کے باغات کی منظوری خطے کے اعلیٰ معیار کا ثبوت ہے۔” اس کی کولڈ سٹوریج کی سہولت سیزن ختم ہونے کے بعد بھی برآمدات کی اجازت دیتی ہے، جس سے ایک مستحکم سپلائی یقینی ہوتی ہے۔