مقبوضہ فلسطین سنگین صورتحال سے دوچار ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئتررز نے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے زمینی حقائق انتہائی سنگین ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کسی بھی طور پر اس تنازعے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر آمادہ نظر نہیں آتا ہے۔
فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں آج آپ سے انتہائی دکھ اور افسردہ دل کے ساتھ خطاب کر رہا ہوں کیونکہ مقبوضہ فلسطین کے حالات انتہائی سنگین ہو چکے ہیں اور تنازعے کے پُرامن حل کے امکانات معدوم ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اقوام متحدہ کے قیام کے وقت سے اب تک حل طلب ہے۔
انتونیو گوئتررز نے کہا کہ عالمی وبا نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے۔ دوسری طرف اسرائیل مغربی کنارے کے مزید علاقوں پر قبضہ کر رہا ہے۔ بین الاقوامی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اسرائیل صرف یہودی کی آباد کاری کے لئے فلسطینیوں کی زمینوں کو غیر قانونی طور پر ہتھیا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے مغربی کنارے کے شہر میں اسرائیل فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کر کے نئی یہودی بستیاں آباد کر رہا ہے۔ حالیہ چار برسوں میں مشرقی یروشلم پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے میں تیزی آئی ہے۔ اگر حالات یہی رہے تو ایک علیحدہ، آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام محض ایک خواب ہی رہ جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ فلسطینیوں پر تشدد کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔ غزہ میں امن و امان کی صورتحال بگڑنے کا خدشہ ہے۔ فلسطینیوں کی نقل و حرکت اور بنیادی ضروریات تک رسائی کو ناممکن بنایا جا رہا ہے۔ اسرائیل انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے اور ان حالات میں امن محض ایک خواب ہی ہے۔