اقوام متحدہ (پا ک ترک نیوز)
فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کی درخواست پر غور کرنے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی خصوصی کمیٹی کوئی متفقہ سفارش پیش کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔
مغربی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق خصوصی کمیٹی جو اس بات کا جائزہ لے رہی تھی کہ آیا فلسطینمکمل رکن بننے کے معیار پر پورا اترتا ہے۔کسی اتفاق رائے تک نہیں پہنچ سکی۔
اقوام متحدہ میں مالٹا کی سفیر وینیسا فریزیئر جو کہ 15 رکنی کونسل کی موجود ہ سربراہ ہیں نے فلسطینی اتھارٹی کی اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کی درخواست کو غور کرنے کے لئے خصوصی کمیٹی کے سپرد کیا تھا۔ تاہم انہوں نےاب اعلان کیا ہےکہ خصوصی کمیٹی کے ارکان فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت دینے پر اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔
اس وقت فلسطین کو اقوام متحدہ میں مستقل مبصر کا درجہ حاصل ہے۔ فلسطین نے 2011 میں اقوام متحدہ میں مستقل رکنیت کے لیے درخواست دی لیکن بعد میں کچھ عرصے کے لیے مبصر کے طور پر رہنے کا فیصلہ کیا۔
اپریل کے شروع میں فلسطین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک خط بھیجا تھا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ وہ اقوام متحدہ میں مستقل رکن کے طور پر شمولیت پر نظر ثانی کرے۔
مستقل مبصر کا درجہ رکھنے والے ممالک زیادہ تر میٹنگوں میں شرکت کر سکتے ہیں اور تقریباً تمام متعلقہ دستاویزات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، لیکن ووٹ دینے کا حق نہیں رکھتے۔ فلسطین کے علاوہ ویٹیکن کو بھی اقوام متحدہ میں مستقل مبصر کا درجہ حاصل ہے۔