مقبوضہ بیت القدس(پاک ترک نیوز) فلسطین کی مزاحمتی تنظیم اور غزہ کی حکمران جماعت حماس نے اسرائیل پر بڑا حملہ کردیا ،ہزاروں راکٹ فائر اور فلسطینی مجاہدین اسرائیل میں داخل ہوگئے ۔ حماس اور اسرائیلی فورسز کے درمیان گلی اور سڑکوں پر جھڑپیں جاری ہیں۔حماس کے فوجی ونگ کے سربراہ کمانڈر محمد الضیف ’ابو خالد‘ نے آپریشن الاقصی طوفان شروع کرنے کا اعلان کیا۔
تفصیلات کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے آپریشن الاقصی طوفان کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل پر بڑا حملہ کردیا۔
غزہ سے اسرائیل پر 5 ہزار سے زائد راکٹ فائر کیے گئے اور متعدد فلسطینی مجاہدین اسرائیل میں داخل ہوگئے جہاں ان کی سڑکوں اور گلیوں پر اسرائیلی فوجیوں سے جھڑپیں ہورہی ہیں۔ فلسطینی مجاہدین نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو قیدی بھی بنالیا ہے۔
اسرائیل میں خطرے کے سائرن بج اٹھے اور اسرائیلی فوج نے حالت جنگ کا اعلان کردیا، جبکہ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں بھی بمباری کا فیصلہ کیا ہے۔
راکٹ باری کے نتیجے میں ایک اسرائیلی خاتون ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے جبکہ اسرائیل کو بھاری مالی نقصان کا بھی سامنا ہے۔ اس کے متعدد قصبوں سے سیاہ دھوئیں کے بڑے بادل اٹھ رہے ہیں جبکہ متعدد گاڑیاں جل کر راکھ ہوگئیں اور عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
مقبوضہ فلسطین کی آبادیوں میں فلسطینی نوجوان حماس کے مجاہدین کا استقبال کرتے ہوئے ان کا خیر مقدم بھی کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مقبوضہ غرب اردن میں شدید لڑائی کے کئی ہفتوں بعد حماس نے یہ حملہ کیا ہے۔