ایک شخص عدالتی احکامات کی حکم عدولی کر رہا ہے،وزیراعظم

اسلام آباد (پاک ترک نیوز) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ایک شخص عدالتی احکامات کی حکم عدولی کر رہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سی پی این ای کے وفد سے ملاقات کی ۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ملاقات میں سیاسی ،معاشی ،خارجہ پالیسی اور سکیورٹی صورتحال پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ۔ملک کو درپیش چیلنجز خصوصاً معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے حوالے سے حکومتی کاوشوں اور حکمت عملی کے حوالے سے مدیران کو آگاہ کیا گیا۔حکومت اور عوام کے درمیان سی پی این ای کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہیں ۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ الیکشن آئین اورقانون کے مطابق ہونے چاہئیں ۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ وفاقی حکومت قومی اسمبلی کے عام انتخابات کے بروقت انعقاد کے لئے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے گی۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت قومی اسمبلی کے عام انتخابات کے بروقت انعقاد کے لئے اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریاں پوری کرے گی،آئی ایم ایف سے گزشتہ حکومت نے آئینی اور جمہوری طریقہ سے اپنی حکومت کا خاتمہ ہوتے دیکھ کر انحراف کیا،ہم نے اس معاہدے کی پاسداری کی ہے اور توقع ہے کہ یہ معاہدہ جلد ہوگا۔
بدھ کو سی پی این ای کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف سے گزشتہ حکومت نے معاہدہ کیا اور جب جنوری،فروری میں انہیں علم ہوا کہ اس کے خلاف آئینی اور قانونی طریقے سے انہیں ہٹایا جارہا ہے تو اپنے ہی معاہدہ سے انحراف کیا۔یہ کوئی نجی معاہدہ نہیں تھا بلکہ پاکستان کی ریاست کا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ تھا۔ اس انحراف کا جو نقصان ہوا وہ سب کے سامنے ہے اور اب ایسی شرائط جو گزشتہ حکومت نے مانی تھیں اب آئی ایم ایف نے کہاکہ ان پر من وعن عمل کریں گے اور اس کے باقاعدہ جائزہ لینے کی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بات ماننی پڑی ہے اب ہمیں امید ہے کہ سٹاف لیول پر معاہدہ جلدہوجائے گا اور پھروہ بورڈکے پاس جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری 11 ماہ کی اتحادی حکومت ہے یہ تاثر تھا کہ یہ اتحادی حکومت شہباز شریف نہیں چلا سکے لیکن تمام اتحادیوں کے مثبت کردار کی وجہ سے یہ حکومت قائم ودائم ہے اور تاریخ میں پہلی اتحادی حکومت ان حالات میں یک جان دوقالب ہے اور آگےبڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے مشکل حالات میں فیصلے کئے،کفایت شعاری پر اجتماعی دانش سے فیصلہ کیاگیا،جس پر فوری کابینہ کمیٹی بنائی گئی۔جس کے تین اجلاس ہوچکے ہیں اس پر بہت پیش رفت ہے آئندہ ہفتہ اس کا اجلاس میں خود چئیر کروں گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدگی سے ان تجاویز پر عمل کرے گا۔تمام کابینہ ممبران بھی اس میں ساتھ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب آیا وفاقی حکومت نے خالصتاً اپنے وسائل سے شفافیت کے ساتھ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اینڈی ایم اے کے ذریعے سیلاب متاثرین کے لئے 100ارب روپے خرچ کئے،ہم ہر جگہ گئے۔جنیوا میں متاثرین کے لئے ہونے والی ڈونرزکانفرنس کے اعلانات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ آیا،جس میں لاکھوں گھرتباہ اور کروڑوں بے گھر ہوئے،ترکیہ پاکستان ایک ایسے رشتے میں جڑے ہوئے ہیں ان کے لئے امدادی سامان بھجوا رہے ہیں،ترکیہ میں خیموں کی زیادہ ضرورت ہے،شام میں خوراک،ادویات اور کپڑوں کی ضرورت ہے،پاکستان کے عوام اس پر اپنا حق ادا کرنے کی پوری کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کا بروقت انعقاد آئینی اور قانونی ضرورت ہے اس سے ملک آگے چلے گا۔اس حوالے سے وفاق اپنے فرض کی ادائیگی نبھا رہا ہے،2021 میں گزشتہ حکومت کے دور میں مردم شماری دوبارہ کرانے کا فیصلہ ہوا تھا۔گزشتہ مردم شماری پر بعض صوبوں اور سیاسی جماعتوں کو شدید تحفظات تھے،یہ فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل کا ہے اس کا باقاعدہ آغازہوچکا ہے،اس کے لئے فنڈز بھی فراہم کردیئے گئے ہیں۔اس پر بعض صوبوں کو اعتراضات ہیں ان کے ساتھ آج ملاقات ہے۔وہ ان تحفظات کا ازالہ چاہتے ہیں،انہوں نے بھی معاونت کرنی ہے،ہم چاہتےہیں کہ وقت ضائع کئے بغیر یہ کام مکمل ہو۔ہم نے مالی چیلنجوں کے باوجود مالی معاونت کی ہے تاکہ یہ عمل بروقت مکمل ہو ۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More