اسلام آباد(پاک ترک نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تجارت ، سرمایہ کاری، توانائی ، دفاع، روابط، تعلیمی و ثقافتی تبادلوں اور عوام کے درمیان رابطوں کو بڑھانے کے لیے دونوں فریقوں کے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات جمہوریہ آذربائیجان کے سفیر خضر فرہادوف نے ملاقات کی۔ آذری سفیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کو بہت اہمیت دیتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان بہترین برادرانہ تعلقات ہیں۔
انہوں نے آذربائیجان کے صدر الہام علییوف کے ساتھ عیدالفطر کے موقع پر اپنی ٹیلی فونک گفتگو کا حوالہ دیا۔ انہوں نے جون 2023 میں باکو کے دورے کے دوران آذربائیجان کی قیادت کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے صدر علییوف کے جلد از جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دی گئی دعوت کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے آذربائیجان کو نومبر 2024 میں آئندہ منعقد ہونے وا لی اقوام متحدہ کانفرنس آف پارٹیز کاپ 29 سربراہی اجلاس کے لیے میزبان کے طور پر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ وہ اگلے ہفتے آذربائیجان کے ماحولیات کے وزیر کے استقبال کے منتظر ہیں جو کہ کاپ 29 کے اجلاس کے لیے آذری صدر کا باضابطہ دعوت نامہ لے کر آئیں گے ۔
وزیراعظم نے تجارت ، سرمایہ کاری، توانائی ، دفاع، روابط، تعلیمی و ثقافتی تبادلوں اور عوام کے درمیان رابطوں کو بڑھانے کے لیے دونوں فریقوں کے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک اعلیٰ سطحی وزارتی وفد باکو بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں، پاکستان جلد از جلد پاکستان آذربائیجان مشترکہ کمیشن کا اجلاس بلانے کے لیے بھی تیار ہے جہاں دونوں فریق مختلف شعبوں میں تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔
آذری سفیر نے باکو اور کراچی کے درمیان پروازوں کے حالیہ افتتاح کے علاوہ باکو اور اسلام آباد کے ساتھ ساتھ باکو اور لاہور کے درمیان پہلے سے چلنے والی پروازوں پر روشنی ڈالتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ آذربائیجان کے وزیر خارجہ کا رواں ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ بھی متوقع ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو مختلف ادارہ جاتی میکانزم اور اس حوالے سے ہونے والی اہم ملاقاتوں کے بارے بھی آگاہ کیا۔
باکو شہر کی خوبصورتی کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ اسلام آباد کی خوبصورتی میں اضافے کے حوالے سے باکو کی طرز پر تعمیرات کے خواہاں ہیں ۔ انہوں نے اسلام آباد اور باکو کے درمیان سسٹر سٹی معاہدے کی تجویز بھی دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے اور صدر الہام علیوف کے جلد اسلام آباد کے دورے کا بھی منتظر ہے۔