امریکی دفتر خارجہ میں اکھاڑ پچھاڑ شروع

واشنگٹن(پاک ترک نیوز)
امریکہ میںآئندہ صدارتی انتخابات سے آٹھ ماہ قبل ہی امریکی دفتر خارجہ میں اکھاڑ پچھاڑ شروع ہوگئی ہے ۔اور سیاسی امور کی انڈر سیکرٹری وکٹوریہ نولینڈ سمیت تین اہم عہدیداروں نے باضابطہ طور پر مستعفی ہونے کا ااعلان کر دیا ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکی دفتر خارجہ کے تین اہم عہدے دار صدارتی انتخاب سے قبل عہدوں کو چھوڑ دیں گے۔ ان عہدے داروں نے منگل کے روز وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو اس سلسلے میں آگاہ کر دیا ہے کہ وہ مستعفی ہوجائیں گے۔ان تین عہدے داروں میں سب سے اہم سیاسی امور کی انڈر سیکرٹری وکٹوریہ نولینڈ نے باضابطہ لکھ بھیجا ہے۔ وہ دفتر خارجہ میں ایک سال سے کم رہیں تاہم وہ دفتر خارجہ میں دوسری اہم ترین پوزیشن پر تھیں۔وکٹوریہ نو لینڈ ایک سینئر سفارتکارکے طور پر چھ امریکی صدور کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔حالیہ برسوں کے دوران روس یوکرین جنگ کے حوالے سے ان کی رائے ہمیشہ اہم رہی ہے۔
ادھر دفتر خارجہ کی ایک اور عہدے دار ونڈی شریمین نے بھی دفتر خارجہ سے اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔
وزیر خارجہ بلنکن نے وکٹوریہ نولینڈ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے روس اور یوکرین کی جنگ کے حوالے سے جو خدمات انجام دی ہیں ان کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ یوکرین کے خلاف روسی حملے کو ناکام بنانے، اس کے خلاف اتحادیوں کو اکٹھا کرنے اور یوکرین کو کھڑا رکھنے میں وکٹوریا نولینڈ نے ناقابل فراموش کردار ادا کیا۔ جمہوری، سفارتی، فوجی ہر اعتبار سے انہوں نے بہترین رہنمائی کی۔۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ وکٹوریہ نولینڈ کی جگہ عہدہ کون سنبھالے گا۔ تاہم وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جان باس کو کہا ہے کہ وہ قائم مقام کے طور کام کرتے رہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More