لندن (پاک ترک نیوز)
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے چار ماہ میں برطانیہ میں مسلم مخالف نفرت کے واقعات میں تین گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔اس بات کا انکشاف ٹیل ماما (Tell MAMA) نامی مانیٹرنگ گروپ نے اپنی تازہ رپورٹ میںکیا ہے۔
تنظیم کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ چار ماہ کی مدت میں کیسز کی سب سے بڑی تعداد تھی۔ٹیل ماما کے مطابق 7 اکتوبر کو اسرائیل کے خلاف حماس کے مہلک حملے کے بعد سے چار مہینوں میں اس طرح کے 2,010 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔تازہ ترین اعداد و شمار 2022-2023 کے اسی عرصے کے دوران 600 واقعات سے زیادہ ہیں اور ان میں 335 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
ٹیل ماماکے ڈائریکٹر ایمان عطا نے کہا ہے کہ ہمیں اسرائیل اور غزہ جنگ کے نفرت انگیز جرائم اور برطانیہ میں سماجی ہم آہنگی پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں گہری تشویش ہے۔مسلم مخالف نفرت میں یہ اضافہ ناقابل قبول ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ سیاسی رہنما یہ واضح پیغام دینے کے لیے بات کریں گے کہ ہمارے ملک میں یہود دشمنی کی طرح مسلم مخالف نفرت بھی ناقابل قبول ہے۔
ٹیل ماما کے مطابق پچلے چار ماہ میں ریکارڈ کئے گئے کیسز میں سے 901 کیس آف لائن جبکہ 1,109 آن لائن تھے۔جبکہ آف لائن واقعات میں سے زیادہ تر برطانوی دارالحکومت لندن میں پیش آئے۔
ان میں بدسلوکی، دھمکیاں، حملے، توڑ پھوڑ، امتیازی سلوک، نفرت انگیز تقریر اور مسلم مخالف لٹریچر شامل تھے۔گروپ نے کہا کہ 65 فیصد معاملات میں خواتین کو نشانہ بنایا گیا۔