آرمینیا نے آذربائیجان کو چار سرحدی دیہات واپس کر دیئے

باکو (پاک ترک نیوز) آرمینیا نے آذربائیجان کو چار سرحدی دیہات واپس کر دیے ہیں۔
یہ سرحدی دیہات آرمینیا نے مارچ میں 1990 کی دہائی میں قبضے میں لیے تھے۔یریوان اور باکو کے حکام نے جمعہ کو تصدیق کی ہے کہ آرمینیا نے آذربائیجان کو چار سرحدی دیہات باغانیس ایرم، اشاغی آسکی پارا، کھیریملی اور غزی لہجیلی واپس کر دیے ہیں جو کہ دونوں تاریخی حریفوں کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
قفقاز کی دو نوں سابق سوویت ممالک نے 1990 اور 2020 میں ناگورنو کاراباخ کے الگ ہونے والے علاقے پر کنٹرول کے لیے دو جنگیں لڑیں۔
آذربائیجان نے گزشتہ سال ایک حملے میں ناگورنو کاراباخ پر دوبارہ قبضہ کر لیا تھا، جس سے تین دہائیوں پر محیط آرمینیائی علیحدگی پسند حکومت کا خاتمہ ہوا اور 100,000 سے زیادہ مقامی لوگوں کو آرمینیا کی طرف بھاگنے پر مجبور کیا۔
آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نےاپنے ملک کی طرف سے قبضے میں لیے گئے چار دیہاتوں کو واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی، جو کہ ملکوں کے درمیان پائیدار امن معاہدے کو محفوظ بنانے کی کوششوں کے حصے کے طور پر ہے۔ 16 مئی کو، انہوں نے اپنی سرحد کے 12.7 کلومیٹر (تقریباً سات میل) کی حد بندی پر اتفاق کیا جس سے باغانیس ایرم، اشاغی آسکیپارا، کھیریملی اور غزی لہجیلی کے دیہات آذربائیجان کو واپس آ گئے۔ آرمینیا کی سیکورٹی سروس نے جمعہ کو تصدیق کی کہ ان کے محافظوں نے سرحدی معاہدے کے تحت نئی پوزیشنیں سنبھال لی ہیں اور دیہات کو آذربائیجان کے کنٹرول میں دے دیا ہے۔ اس دوران آذربائیجان کے نائب وزیر اعظم شاہین مصطفائیوف نے بھی اس بارے میں اعلان کر دیا ۔ پشینیان نے گزشتہ ہفتے اس معاہدے کو “آرمینیا کی خودمختاری اور آزادی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک انتہائی اہم سنگ میل” قرار دیا۔ یہ علاقہ لینڈ لاک آرمینیا کے لیے تزویراتی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ جارجیا کے لیے ایک اہم شاہراہ کے حصوں کو کنٹرول کرتا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More