آرمینیا فوجیوں ،ہتھیاروں اور آلات کی غیر قانونی نقل و حمل کیلئےایمبولینسیں استعمال کر رہا ہے،آذربائیجان کا الزام
باکو (پاک ترک نیوز)
آذربائیجان نے آرمینیا پر الزام لگایا ہے کہ وہ مبینہ طور پر ایمبولینسوں کے ذریعے کاراباخ کے علاقے میں فوجی سازوسامان اور فوجیوں کی غیر قانونی منتقلی کر رہا ہے۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمینیائی مسلح افواج کے غیر قانونی مسلح یونٹس اور سپاہیوں کو دن کے اوائل میں خان کیندی-قبالی-دوکانلر-خلفالی کے راستے پر اپنی جنگی پوزیشنوں کو مضبوط کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ آرمینیائی یونٹس کے ساتھ خطے میں تعینات روسی امن دستے کی ایک گاڑی بھی تھی۔بیان کے مطابق تکنیکی نگرانی کے ذریعہ لی گئی ویڈیوز میں قافلے میں ہتھیاروں، گولہ بارود کے ساتھ ساتھ اینٹی پرسنل اور اینٹی ٹینک بارودی سرنگوں سے بھری ایمبولینس کی نقل و حرکت کو بھی دیکھا گیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ریڈیو-الیکٹرانک جنگی آلات کے ساتھ لیس ایمبولینسوں کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جوآذربائیجان کی فضائی حدود سے گزرنے والے سول طیاروں کی حفاظت کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان تعلقات 1991 کے بعد سے کشیدہ ہیں جب آرمینیائی فوج نے کاراباخ اور سات ملحقہ علاقوں پر قبضہ کر لیا جنہیں بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔
2020 کے موسم خزاں میں، آذربائیجان نے 44 دنوں کی جنگ کے دوران کاراباخ سمیت کئی شہروں، دیہاتوں اور بستیوں کو آرمینیائی قبضے سے آزاد کرایا۔ یہ جنگ روس کی ثالثی میں امن معاہدے کے ساتھ ختم ہوئی۔
طویل مدتی امن معاہدے پر جاری بات چیت کے باوجود، لاچین روڈ پر حالیہ مہینوں میں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ یہ واحد زمینی راستہ ہے جو آرمینیا کو کاراباخ کے علاقے تک رسائی دیتا ہے۔ جہاں آذربائیجان نے خطے میں فوجی ہتھیاروں اور آلات کی غیر قانونی نقل و حمل روکنے کے لئے اپریل میں سرحدی چوکی قائم کی تھی۔