اسلام آباد(پاک ترک نیوز) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر چار روزہ دورے پر چین پہنچ گئے ۔
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے چین کا پہلا دورہ شروع کر دیا ہے جو حالیہ جیو سٹریٹجک پیش رفت کےتناظر میں بہت سے لوگوں کی نظر میں ایک انتہائی اہم دورہ ہے۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ "سی او اے ایس دو طرفہ فوجی تعلقات کو بڑھانے کے لیے چین کے چار روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔”
29 نومبر کو آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جنرل عاصم منیرکا چین کا یہ پہلا دورہ ہے۔جس کے بارے میں کچھ مبصرین کے لیے یہ قدرے غیر معمولی ہے کیونکہ آرمی چیف کے دورے کو عملی جامہ پہنانے میں کچھ وقت لگا۔یہ بات عام ہے کہ پاکستان میں نئے آرمی چیف اپنی تعیناتی کے چند ہفتوں کے اندر چین کا دورہ کرتے ہیں۔تاہم اس بار تاخیر کی وجہ پاکستان کی اندرونی صورتحال کے ساتھ ساتھ چین میں تبدیلی بھی ہے۔ جہاںحال ہی میں صدر شی ژن پنگ نے اپنے تیسرے پانچ سالہ دور کا آغاز نئے وزیر اعظم کے ساتھ ساتھ نئے دفاع اور خارجہ کے وزراء کے ساتھ کیا ہے۔
اس دورے کو انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے کیونکہ چین پاکستان کی مالیاتی لائف لائن اور ایک اہم اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ چین کی ثالثی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بعد پاکستان نئی صف بندیوں سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔ادھرپاکستان نے حالیہ مہینوں میں امریکہ کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اسلام آباد میں یہ احساس بڑھتا جا رہا ہے کہ ملک کو اپنے اقتصادی اور تزویراتی مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے بالآخر چین کی طرف دیکھنا پڑے گا۔ کیونکہ امریکہ نے حالیہ مشکل مالی حالات میں پاکستان کی کوئی مدد نہیں کی حالانکہ اسکے لئے آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکیج دلوانا انتہائی آسان تھا۔
اس صورتحال میں پاکستان کے لیے چین ہی واحد آپشن ہو سکتا ہے۔ اورتجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چینی قیادت ان تمام پیچیدہ تزویراتی امور کے بارے میں نئے آرمی چیف کی بات سننے کی خواہشمند ہوگی۔
آرمی چیف کے دورے کے دوران چینی شہریوں کی سلامتی اور پاکستان میں چین کے مفادات بات چیت میں اہم ہوں گے۔