ترکیہ کے بلدیاتی انتخابات میں 6لاکھ کے قریب سیکورٹی اہلکار تعینات ہونگے۔ ترک وزیر داخلہ

انقرہ (پاک ترک نیوز)
جمہوریہ ترکیہ میں 31 مارچ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران ووٹنگ کے محفوظ عمل کو یقینی بنانے اورلوگوں کو انکا ووٹ کا حق پوری آزادی سے استعمال کرنے کے قابل بنانے کے لیے۔
کے لیے 594,000 سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔
اس بات کا اعلان وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے انتخابی اقدامات کے بارے میں دارالحکومت انقرہ میں ایک نیوز کانفرنس میںکیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بلدیاتی انتخابات کے لیے پرامن اور محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔چنانچہ31 مارچ کو ترک نیشنل پولیس کے تقریباً 324,000 ارکان، جنڈرمیریکمانڈ کا 197,000 عملہ، کوسٹ گارڈ کمانڈ کے 2,850 ارکان، 53,000 ولیج گارڈز، اور مزید 17,000 رضاکار گاؤں کے محافظ پورے ترکیہ میں تعینات ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات زیادہ تر لاکھوں لوگوں کے لیے پرسکون معاملہ ہوتے ہیں۔ البتہ بعض پولنگ سٹیشنوں میں حریف جماعتوں کے حامیوں کے درمیان کبھی کبھار جھگڑے اور یہاں تک کہ فائرنگ کے واقعات بھی ہوتے ہیں۔ ووٹنگ کے پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے پہلے ہی تمام 81 صوبوں کے گورنروں کو ووٹرز اور انتخابی عہدیداروں کے لیے انتخاب سے متعلق اقدامات کے لیے ہدایات بھیج دی ہیں۔ سپریم الیکٹورل کونسل (وائی ایس کے) ووٹ کی نگرانی کرتی ہے اور انتخابات کے باضابطہ نتائج کا اعلان کرنے کا حتمی اختیار بھی اسی کو ہے۔ جبکہ وزارت داخلہ صرف سیکورٹی کے پہلو کو سنبھالتی ہے۔
یرلیکایا نے کہا کہ ان کا ایک نائب انتخابی رابطہ کمیٹی کی سربراہی کرے گا، جو خصوصی طور پر انتخابات کے لیے قائم کی جائے گی۔ سیکورٹی فورسز کی ہر شاخ کا اپنا آپریشن سنٹر ہوگا تاکہ انتخابات کے دن کی سیکورٹی کو ہموار کرنے کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ زمینی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ سائیبر اسپیس کی حفاظت ترکیہ کے لیے بھی اہم ہےجو کہ اس لڑائی کے لیے خاص طور پر کام کرنے والی ایک سرکاری ایجنسی کے ذریعے انتخابات سے متعلق غلط معلومات کا مقابلہ کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی غلط معلومات تمام سیاسی جماعتوں کا احاطہ کرتی ہیں چاہے ان کا کوئی بھی نظریہ ہو۔
میٹا کے ایک اہلکار کے مطابق خاص طور پر ترکی میں آنے والے مقامی ووٹوں کے لئے، فیس بک اور انسٹاگرام کی مالک کمپنی میٹا نے انتخابات میں کسی بھی غیر قانونی مداخلت کو روکنے کے لیے ماہرین کی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ انتخابی پالیسیوں کو مسلسل اپ ڈیٹ کرنے اور فعال خطرات کا پتہ لگانے کے علاوہ، ہم انتخابات یا ووٹرز میں کسی بھی مداخلت کو روکنے میں مدد کرتے ہیں جو ہمارے کمیونٹی کے معیارات کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ہمارے ماہرین عوامی گفتگو میں مداخلت کرنے کے لیے مربوط غلط استعمال پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔جب ہمیں اپنے پلیٹ فارمز پر ایسی سرگرمی کا پتہ چلتا ہے تو ہم فوری طور پر کارروائی کرتے ہیں۔ خاص طور پر جب یہ انتخابات کے بارے میں ہو۔
یاد رہے کہ تقریباً 64 ملین اہل ووٹرز 81 صوبوں اور ان کے اضلاع کی مقامی حکومتوں میں نئے میئرز اور دیگر عہدے داروں کا انتخاب کریں گے۔ترکی کے بلدیاتی انتخابات، جو ہر پانچ سال بعد ہوتے ہیں، میٹروپولیٹن شہروں، صوبوں، صوبائی اضلاع اور قصبوں کے میئر کی نشستوں کے ساتھ ساتھ دیہاتوں اور محلوں کے مختاروں، بورڈ آف ایلڈرمین، اور سٹی کونسلز اور میونسپل بورڈز کے اراکین کا احاطہ کرتے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More