اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کے بے گھر فلسطینی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور

غزہ (پاک ترک نیوز) غزہ کی جانب سے جاری بربریت کے نتیجے میں غزہ کے بے گھر فلسطینی کسمپری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔
پہلے تو یوسف مہنا نے سوچا کہ جنگ جلد ختم ہو جائے گی۔ پھر وہ زخمی ہو گیا، اس کا گھر تباہ ہو گیا، اور وہ "بغیر کسی چیز کے 25 دن” زندہ رہنے پر مجبور ہو گیا۔چنانچہ ہزاروں دوسرے لوگوں کی طرح، مہنا آخر کار شمالی غزہ سے جنوب کی طرف پناہ لینے پر مجبور ہوگیا۔
کئی ہزار فلسطینی ٹرکوں، کاروں ،پیدل اور دیگر آمد و رفت کے ذرائع سے مصر اوربحیرہ روم کے درمیان علاقے میں اسرائیلی فوج کے حملوں سے بچنے کیلئے پہنچے ہیں ۔
خان یونس میں بنی سہیلہ چوراہے پر، غزہ کے اوپر سے نیچے تک جانے والی بے پناہ صلاح الدین سڑک پرہزاروں کی تعداد میں فلسطینی موجود ہیں ۔
غزہ شہر سے پناہ کی تلاش میں شہری خان یونس کو چھوڑ کر مزید جنوب میں مصر سے پہلے آخری شہر رفح کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More