لاہور(پاک ترک نیوز) سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اس وقت نئی فوجی قیادت سے کوئی تعلق نہیں ہے،یہ حکومت اپریل میں الیکشن کرانے پر مجبور ہو جائے گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے آئی ہے جس نے ’20، 25 کروڑ روپے دے کر لوگوں کو خریدا۔ جنرل باجوہ نے ان کی مدد کی، انھیں ہمارے اوپر بٹھانے کے لیے۔‘
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے پرویز الہی پر پورا زور لگایا کہ وہ ن لیگ کے وزیر اعلی بن جائیں یا وزارت اعلیٰ نہ چھوڑیں مگر انہوں نے ہم سے وفاداری نبھائی۔ ہمیں وفاداری واپس دینا تھی اور وہ اس طرح ہے کہ وہ پی ٹی آئی میں ضم ہوجائیں اور ہماری پارٹی کا حصہ بن جائیں۔
انھوں نے کہا کہ آج تک کون سا سیاسی رہنما آیا ہے جو اپنی حکومت گرا دیتا ہے جو کہ 70 فیصد پاکستان ہے، یہ حکومت آکشن کے ذریعے آئی ہے، الیکشن کے ذریعے نہیں۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ حکومت اپریل میں الیکشن کرانے پر مجبورہوجائے گی۔
انٹرویو میں پی ٹی آئی چئیرمین نے کہا کہ کہ اس وقت دو مہینے بھی بہت دور لگ رہے ہیں۔ میری پیشگوئی ہے کہ جو بھی ہوجائے یہ حکومت اپریل میں الیکشن کرانے پر مجبور ہوجائے گی۔ یہ حکومت آکشن سے آئی ہے الیکشن سے نہیں۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس وقت نئے آرمی چیف کے ساتھ کوئی ریلیشن شپ نہیں ہے۔