کابل (پاک ترک نیوز)
افغانستان کے صوبہ ہرات میں ایک شیعہ امام بار گاہ پر مسلح حملے میں کم از کم سات نمازی جاں بحق اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
افغان میڈیا کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے مغربی افغانستان میں صوبہ ہرات کے ضلع گوزرہ کے اندیشہ قصبے میں واقع امام زمان مسجد و امام بارگاہپر حملہ کیا۔
مغربین کی نماز کے دوران ہونے والے اس حملے کے نتیجے میں مسجد کے امام، 2 خواتین اور ایک بچے سمیت کم از کم 7 نمازی جاں بحق اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوئے۔ابھی تک اس واقعے کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں ۔اور نہ ہی نگران طالبان حکومت نے اس حملے پر کوئی تبصرہ کیا ہے۔مزید براںابھی تک کسی فرد یا گروہ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
البتہکابل میں ایران کے سفارت خانے نے ایک بیان میں صوبہ ہرات میں شیعہ مسجد پر ہونے والے "دہشت گردانہ حملے” کی شدید مذمت کی ہے۔مسلح حملے کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران دہشتگردی کے اس واقعے کے ذمہ داروں کی شناخت اور سزا دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں طالبان کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔