سپریم کورٹ میں آڈیو لیکس کمیشن کیس اور پریکٹس اینڈ پروسیجر بل سماعت کیلئے مقرر

 

اسلام آباد(پاک ترک نیوز) سپریم کورٹ میں آڈیو لیکس کمیشن کیس اور سپریم کورٹ پریکٹس این پروسیجر بل 2023ء سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا۔
سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل چیف جسٹس کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ یکم جون کو کیس کی سماعت کرے گا، سپریم کورٹ کی جانب سے فریقین کو نوٹسز جاری کر دئیے گئے، عدالت عظمیٰ نے 8 مئی کو کیس تین ہفتوں کیلئے ملتوی کیا تھا۔
اسی طرح سپریم کورٹ میں آڈیو لیکس کمیشن کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا گیا، چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ 31 مئی کو اس مقدمے کی سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔
دوسری جانب حکومت نے سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ 2023 کے نفاذ کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا، صدر کی جانب سے دستخط کرنے کے بعد سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ 2023 قانون بن گیا، اٹارنی جنرل نے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ 2023ء کی کاپی اور نوٹیفکیشن سپریم کورٹ میں جمع کروایا۔
یہ قانون جمعہ سے لاگو ہو گیا ہے، نئے قانون کے بعد آرٹیکل 184 کے تحت مقدمات کی نظرثانی درخواستوں میں سپریم کورٹ اپیل کی طرز پر سماعت کرے گی جبکہ نواز شریف اور جہانگیر ترین 60 دن کے اندر اپنی سزا کیخلاف اپیل دائر کرنے کا موقع بھی ملے گا۔
ایکٹ کے تحت 184(3) کے فیصلے کے خلاف 60 روز کے اندر اپیل دائر کی جا سکے گی، اس کا دائر کار قانون بننے سے پہلے کے فیصلوں، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے رولز پر بھی ہوگا، ایکٹ کے تحت نظرثانی درخواست کی سماعت لارجر بنچ کرے گا، لارجر بنچ میں ججز کی تعداد مرکزی کیس کا فیصلہ سنانے والے ججز سے زیادہ ہو گی۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More